پی ٹی آئی، جے یو آئی کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ، کیا اتحاد ہونے والا ہے؟

بدھ 24 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف ) میں متوقع اتحاد پر دونوں جماعتوں کی کمیٹیوں کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہو گیا ہے، مذاکراتی کمیٹیوں نے اپنی تجاویز بھی تیار کر لی ہیں۔

بدھ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف ) میں متوقع اتحاد کے لیے قائم کی گئی کمیٹیوں کے درمیان باہمی رابطہ ہو گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں آئندہ ہفتہ باضابطہ ملاقات کریں گی جس کے لیے دونوں جماعتوں کی مذاکراتی کمیٹیوں نے اپنی اپنی تجاویز بھی تیار کر لی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار، مولانا فضل الرحمان کی اپوزیشن اتحاد میں فوری شمولیت سے معذرت

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلی اس باضابطہ ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے مابین اتحاد سے متعلق مشاورت بھی کی جائے گی جب کہ مذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات کے بعد دونوں جانب سے پیش کردہ تجاویز پر قیادت کو اعتماد میں بھی لیا جائے گا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے عمرہ کی ادائیگی کے بعد قیادت کی سطح پر بھی ملاقات کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف ) کے درمیان بداعتمادی کی فضا برقرار تھی جس کے باعث مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے ’گرینڈ آلائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان‘ میں فوری شمولیت سے معذرت کر لی تھی۔

مزید پڑھیں: کیا اپوزیشن جماعتیں عید کے بعد مشترکہ احتجاج کرنے کے لیے تیار ہیں؟

ذرائع نے بتایا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کے درمیان ایک دوسرے پر اعتماد کے فقدان کے باعث آگے بڑھنے اور اپوزیشن اتحاد میں شمولیت پر تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہےتاہم دونوں اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے حوالے سے سیز فائر کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی قیادت کے متضاد بیانات، خیبر پختونخوا حکومت کی پالیسیوں اور عمران خان کا واضح مؤقف سامنے نہ آنے کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد میں فوری شمولیت اختیار کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف ) کی قیادت خیبر پختونخوا حکومت کے قبائلی اضلاع کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مؤقف سے بھی خوش نہیں ہیں اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے قائدین کی جانب سے متضاد بیانات بھی ڈیڈ لاک کی وجہ بنے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے ملین مارچ کا 9 مئی کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں، مولانا فضل الرحمان

ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ جے یو آئی ف کے سربراہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کے کردار سے متعلق متضاد مؤقف پر بھی ناخوش ہیں۔

 مولانا فضل الرحمان سمجھتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائدین میں سے کوئی اسٹیبلشمنٹ سے تو کوئی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی بات کرتا ہے، اس لیے دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کے حوالے سے ڈیڈ لاک برقرار رہا ہے، تاہم ذرائع کے مطابق اب اس میں اتنی پیش رفت ہوئی ہے کہ دونوں جماعتوں کی طرف سے اتحاد کے لیے قائم کی گئی کمیٹیوں نے ملاقات کے بعد آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp