جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت اس حد تک گر چکی ہے کہ کوئی حکومت اٹھا نہیں سکے گی، شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت کو اٹھاؤں گا، لیکن وہ نہیں اٹھا سکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو صیہونی غاصبوں سے آزاد کرائیں، مولانا فضل الرحمان
ہفتہ کے روز مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب ملک میں امن و امان کی صورت حال خراب ہو گی تو معیشت بھی خراب ہو گی، ہمارے ملک میں اس دہشتگردی اور امن و امان کی مخدوش صورت حال میں کون سرمایہ کاری کرنے آئے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین نے ایک ہی بات کی کہ سیاسی استحکام نہیں، امن و امان کی صورت حال صحیح نہیں ہے، یہاں جو لوگ سرمایہ کاری کرنے آتے ہیں ان پر حملے ہوتے ہیں، جب امن و امان کی صورت حال ہی خراب ہو گی تو سرمایہ کاری بھی نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں:موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے فوج کو سیاست سے الگ ہونا پڑے گا، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی حالت تو یہ ہے کہ ہمارے ملک کے کسان دیکھتے ہی رہے انہیں تو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا، ملک میں اتنی گندم درآمد کرائی گئی کہ یہاں کسانوں کی گندم گھروں میں پڑی رہ گئی، ان کی ساری محنت ضائع گئی، حکومت نے ان کی گندم خریدنے سے انکار کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں سب سے زیادہ زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے لیکن یہاں حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ وہ کسانوں کوریلیف دینے کے بجائے انہیں مشکلات میں دھکیل رہے ہیں۔