ملک کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے عمر قید کے بزرگ قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی معافی کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسلامی نظریاتی کونسل نے صدر مملکت کے سزا معاف کرنے کے اختیار کی مخالفت کر دی؟
ایوان صدر کے اعلامیہ کے مطابق صدر مملکت نے ملک کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مرد اور 60 سال سے زائد عمر کی ان خواتین قیدیوں کی سزا میں تخفیف کا اعلان کیا ہے، جو اپنی سزا کی مدت کا ایک تہائی حصہ جیل میں کاٹ چکے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق صدارتی معافی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، عصمت دری، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: یوم پاکستان اور عیدالفطر کے موقع پر صدر مملکت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کتنی کمی کا اعلان کیا؟
’مالیاتی جرائم میں ملوث، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے، اور فارنرز ایکٹ 1946، اور نارکوٹکس کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 کے تحت سزا یافتہ افراد بھی معافی کے لیے نااہل ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ معافی کا اطلاق ان خواتین قیدیوں پر ہوگا جو اپنے بچوں اور 18 سال سے کم عمر افراد کے ساتھ سزا کاٹ رہی ہیں۔