پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج تمام راستے کھلے تھے اس کے باوجود علی امین گنڈاپور لاہور کیوں نہیں پہنچے؟ وہ لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:پورا زور لگانے کے باوجود پی ٹی آئی والے لوگ اکٹھے نہیں کرسکے، وفاقی وزیر کا طنز
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 200 ایم این ایز اور پی پی ایز ہیں، 10، 10 بندے ہی لے آتے،۔ پنجاب اور پاکستان کی عوام نے پی ٹی آئی کی سیاست مسترد کردی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وہ پنجاب، لاہور اور پاکستان کی عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں، ہمیں فساد، انتشار اور ریاست کے خلاف سیاست کو مسترد کرنا پڑے گا، ہمیں کارکردگی اور عوام کو ریلیف کی سیاست کا ساتھ دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور راستے میں کھڑے نہیں ہوئے کیوں کہ ان کے استقبالی ٹینٹ خالی تھے، وہ اے کے 47 کے بٹ کے ساتھ کھڑی گاڑیوں کے شیشے توڑتے رہے اور کہتے رہے کہ یہ کنٹینر مجھے روکنے کے لیے کھڑے کیے گئے ہیں، موصوف رک رک کر گاڑیاں توڑتے رہے کہ کسی جگہ کوئی فساد ہو۔
یہ بھی پڑھیں: جلسی کرلیں، ریاست کیخلاف منصوبہ بندی کی سزا تو ملے گی، مریم اورنگزیب
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مبارکباد کی مستحق ہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دے کر سیاسی اظہار رائے کرنے کی دعوت دی، اس کے باوجود علی امین گنڈاپور گاڑیوں کے شیشے توڑتے آئے، ان کی اوقات سامنے آگئی ہے کہ انہیں عوام نے مسترد کردیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب علی امین گنڈاپور کو جب پتا چلا کہ راستے کھلے ہیں اور اس کے باوجود عوام نہیں آئے تو انہوں نے اپنے قافلے کی اسپیڈ سلو کردی اور جگہ جگہ رکتے رہے، وہ جلسے میں کیوں نہیں پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اگر آپ کو ٹھنڈ پڑگئی ہے تو مریم نواز کے ساتھ ترقی کا مقابلہ کریں،آئیے مل کر کارکردگی کی سیاست کریں،وزیراعظم شہباز شریف معیشت کو صحیح راستے پر ڈال رہے ہیں،ایک شخص جیل میں بیٹھ کر گالیاں دے رہا ہے وہ آج چاہتا تھا انتشار پھیلے۔