کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے لیاری گینگ وار میں ملوث ارشد پپو کے قتل کے مقدمہ کے اہم گواہ و سابق تفتیشی افسر ڈی ایس پی بغدادی کا بیان قلمبند کرتے ہوئے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
گواہ کے عدالتی بیان کے مطابق وہ مارچ 2013 کو کلاکوٹ تھانے میں بطور انسپکٹر تعینات ہوئے تھے اور اسی دن انہیں ارشد پپو قتل کیس اور سپریم کورٹ کے آرڈر کی کاپی ملی تھی، کیس کی تفتیش ملنے پر جائے وقوعہ کا معائنہ اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، لیاری گینگ وار جوجی گروپ کا کمانڈر گرفتار
گواہ کے مطابق تفتیش کے دوران ارشد پپو قتل کیس میں ملزم شاہجہان بلوچ کے ملوث ہونے کا علم ہوا، جس کے بعد اطلاع ملی کہ شاہجہان بلوچ کو ایک دوسرے مقدمہ میں کلری پولیس نے گرفتار کیا ہے، انسداد دہشت گردی عدالت سے این او سی ملنے پر شاہجہان بلوچ کی اس مقدمہ میں سینٹرل جیل سے گرفتاری ریکارڈ کا حصہ بنائی گئی۔
گواہ کے مطابق تفتیش کے دوران 2 چشم دید گواہ پولیس اہلکاروں کے بیان بھی ریکارڈ کیے، جنہوں نے بتایا کہ سابق ایس ایچ او کلری چاند خان نیازی نے انہیں کال کرکے ڈیفنس بلایا، وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ کالے رنگ کی ویگو گاڑی میں 3 افراد کو بٹھایا ہوا تھا، پولیس موبائل کے ساتھ اس ویگو گاڑی کو لیاری منتقل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار عزیربلوچ 39ویں کیس میں بھی بری
گواہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ویگو گاڑی میں مغویان موجود تھے، وکلا کی جانب سے گواہ ڈی ایس پی بغدادی کا باقی بیان آئندہ سماعت پر ریکارڈ کرنے کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ڈی ایس پی بغدادی کو باقی بیان آئندہ سماعت پر قلمبند کروانے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے موقع پر جیل حکام نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کوعدالت میں پیش کیاجہاں عدالتی کارروائی مکمل ہونے پر آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں: لیاری گینگ وار کی وہ فلمی لڑائی جو بچوں سے شروع ہو کر پورے خاندان کو ختم کر گئی
ملزمان کے خلاف چالان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ 16مارچ 2013 کو مذکورہ پولیس افسران ودیگر نے تھانہ کلاکوٹ کی پولیس موبائل کے ذریعے ڈیفینس کے علاقے میں موجود تینوں مقتولین کو اغوا کرکے گرفتار اور اشتہاری ملزمان کو حوالے کیا تھا، مفرور اوراشتہاری ملزمان نے ارشد پپو اور اس کے بھائی کو بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کردیا تھا۔
پولیس کے مطابق ارشد پپو، یاسر عرفات اور شیرا پٹھان افراد کو لیاری گینگ وار کے ملزمان کی جانب سے بے رحمی سے قتل کرنے کے بعد مقتولین کے سر دھڑ سے الگ کرکے فٹبال بھی کھیلی تھی، سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر مقتول ارشد پپوکی اہلیہ عاصمہ کی مدعیت میں کراچی کے تھانہ کلا کوٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: لیاری گینگ وار کا اہم شوٹر پولیس مقابلے میں مارا گیا، 2 زخمی حالت میں گرفتار
ارشد پپو قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ گرفتار ہیں، جبکہ اسی مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان سابق ایم این اے شاہجہان بلوچ ، ذاکر بلوچ، اکرم بلوچ اور یوسف بلوچ ضمانت پر رہا ہیں، لیاری گینگ وار کے کارندوں کے خلاف تھانہ کلاکوٹ میں مقدمہ درج ہے۔