اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہمشیرہ نورین نیازی کی ملاقات کروانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی کی بھائی سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نورین نیازی کی جانبسلمان اکرم راجہ، علی بخاری و دیگر جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقات پر پابندی، وجہ کیا بنی؟
اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایجنسیوں کی جانب سے تشویشناک سیکیورٹی تھریٹس کی رپورٹ دی گئی ہے، جس پر حکومت کی طرف سے اڈیالہ جیل حکام کو ملاقاتوں پر پابندی کا کہا گیا ہے، سخت سکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے چھٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا۔
اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ بھی کانفرنس کے دوران بند ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر اڈیالہ جیل میں سختیاں بڑھا دی گئیں، سائیکلنگ اور چہل قدمی پر پابندی
وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان سے ان کی بہن اور ایک ڈاکٹر کی ملاقات کرادی جائے، افواہیں ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کچھ ہوگیا ہے،بانی پی ٹی آئی ملک کے سابق وزیراعظم ہیں خدانخواستہ اگر انہیں کچھ ہوگیا تو پھر کون جواب دے گا۔
بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت سے متعلق نورین نیازی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل سے کارکنوں کے نام پیغام
کچھ دیر بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی سے ان کی ہمشیرہ نورین نیازی کی ملاقات کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پابندی ہٹنے کے فوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کروائی جائے۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل حکام سے بانی پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹ بھی طلب کی ہے۔