کراچی کے رہائشی علاقے گلبرگ میں 3 سالہ بچی کے ریپ اور قتل میں گرفتار ملزم کو اعترافی بیان کے بعد عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم نصیر کو گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ سینٹرل کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس کے مطابق ملزم نے دفعہ 164 کا بیان عدالت میں ریکارڈ کروادیا اور بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش اور قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی 3 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کی تصدیق ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 3 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کے بعد قتل کی ہولناک واردات، ملزم رکشہ ڈرائیور گرفتار
عدالت نے ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں ملزم رکشہ ڈرائیور کو عدالتی ریمانڈ پر کراچی سینٹرل جیل بھیج دیا ہے۔
واضح رہے کہ گلبرگ کی رہائشی 3 سالہ بچی کی لاش 9 اکتوبرکی صبح ملی تھی، جس کا گلا دوپٹے سے گھونٹا گیا تھا، لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پولیس سرجن آفس کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت کا حکم
لاپتا ہونیوالی 3 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کا انکشاف کے بعد پولیس نے ملزم رکشہ ڈرائیور کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا تھا، مقتول بچی کے خاندان کے مطابق ان کی کسی سے دشمنی نہیں تھی، بچی کے والد عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے تھے۔
پولیس کو دیے گئے ابتدائی بیان کے مطابق ملزم نے بچی کو گلا گھونٹ کرقتل کرنے اورلاش بوری میں بند کرکے پھینکنے کا اعتراف کیا تھا، جس کے مطابق ملزم نصیر نے بچی کو گلےمیں پھندا لگاکر قتل کیا اورپھرلاش بوری میں ڈال کر گلی میں پھینک دی، ملزم کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے بچی کی لاش بوری میں لے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔