حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کے اسرائیلی افواج کے ساتھ لڑتے ہوئے دلیرانہ انداز میں شہادت حاصل کرنے کو غزہ والوں نے آئندہ نسلوں کے لیے ایک مثال قرار دیدیا ہے۔ غزہ کے شہریوں کا کہنا تھا کہ یحییٰ سنوار کی میدان جنگ میں موت اور اپنی آخری سانسیں لیتے ہوئے بھی جس طرح وہ اسرائیلی ڈرون کو لاٹھی سے شکست دینے کی کوشش کرتے ہیں، یہی وہ بات ہے کہ دوسروں کے لیے ہیرو اپنی جان کیسے دیتے ہیں، یہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک مثال تھی۔
بدھ کے روز اسرائیلی افواج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حماس سربراہ یحییٰ سنوار شہید ہو گئے تھے جس کے بعد اسرائیل نے ان کے آخری لمحات کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہیں نقاب پہنے ہوئے زخمی حالت میں ایک تباہ شدہ عمارت کے اندر ایک ڈرون پر لاٹھی پھینکنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں:حماس نے یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی، حصول آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد غزہ کے شہریوں نے یحییٰ سنوار کی شہادت کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یحییٰ کی شہادت نے فلسطینیوں میں فخر کو جنم دیا ہے وہ اپنی رائفل کو مضبوطے سے تھامے ہوئے قابض فوج کے خلاف اگلے مورچوں پر لڑ رہے تھے، وہ فرار ہوتے ہوئے نہیں بلکہ حملہ کرتے ہوئے ایک ہیرو کی طرح شہید ہوئے۔
حماس نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ فوجی جیکٹ پہنے یحییٰ سنوار دستی بموں اور رائفل سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے، جب وہ زخمی ہوگئے تھے اور خون بہنے لگا تھا تب لاٹھی سے جنگ لڑنے لگے ہیرو ایسے ہی مرتے ہیں۔
فلسطینیوں کی جانب سے یحییٰ سنوار کی پرانی تقریروں کے یہ الفاظ بار بار آن لائن شیئر کیے جا رہے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دل کا دورہ پڑنے یا حادثے کا شکار ہوکر مرنے کے بجائے وہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مرنا پسند کریں گے۔