الیکشن ٹربیونل نے حلقہ 2 گلگت سے متعلق اہم فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار جمیل احمد کو کامیاب امیدوار قرار دے دیا۔
جمیل احمد نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار فتح اللہ کے خلاف 2020 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے تحت درخواست دائر کی تھی، جس کے بعد الیکشن ٹربیونل نے یہ فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان حکومت کا ٹرافی ہنٹنگ سیزن کے لیے بولی کے عمل کا باضابطہ اعلان
الیکشن ٹربیونل کے جج راجہ شکیل احمد نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جمیل احمد کو غیر قانونی طریقوں سے ان کے حق سے محروم رکھا گیا۔ ٹربیونل نے تسلیم کیا کہ انتخابات کے دوران بے ضابطگیاں ہوئی تھیں، جس کے باعث جمیل احمد کو ان کی جیت کا حق نہیں دیا گیا۔
فیصلے میں واضح کیا گیا کہ جمیل احمد کو 2020 کے انتخابات کے بعد ہی کامیاب امیدوار قرار دیا جانا چاہیے تھا۔
2020 کے انتخابات میں جمیل احمد پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر حلقہ 2 سے امیدوار تھے، جب کہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے امیدوار فتح اللہ تھے۔ جمیل احمد کی پٹیشن میں الزام تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کی گئی اور ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگیاں ہوئیں جس کی بنا پر انہیں ان کا جائز حق نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان میں پہلے خلائی مرکز کا قیام
اس فیصلے کے بعد جمیل احمد کو حلقہ 2 کا کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے، جو پیپلز پارٹی کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
اس فیصلے سے گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ فیصلہ خطے میں موجود سیاسی تقسیم کو مزید واضح کرے گا۔