قومی ون ڈے اور ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت کرنا ان کے لیے اعزاز کے ساتھ ساتھ چیلنج بھی ہے کہ اس ذمہ داری کو اچھے طریقے سے نبھائیں، آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان ون ڈے اور ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان مقرر
پی سی بی ڈیجیٹل میں بات کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں ملک کے لیے کھیلنا ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے، پھر پاکستانی ٹیم کی کپتانی کرنا کتنا بڑا اعزاز ہے، اس کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ’جس طرح اس سے پہلے کپتانوں کے لیے ٹیم کی کپتانی کرنا اعزاز ہے، میرے لیے بھی اعزاز ہے، دوسرا میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ اعزاز ملک کے 25 کروڑ اعوام کا ہیڈ ہے، تو یہ میرے لیے ایک چیلنج ہے۔‘
محمد رضوان نے کہا کہ ایک طرف میرے لیے کپتان بننا اعزاز ہے تو دوسری طرف چیلنج بھی ہے کہ اس ذمہ داری کو اچھے طریقے سے نبھایا جائے، جس طرح میری قوم کی مجھ سے توقعات ہوں گی، تو میری کوشش ہوگی ان دونوں چیزوں کو بیلینس کیا جائے۔
’کبھی کپتانی کی خواہش ظاہر نہیں کی‘
انہوں نے کہا کہ وہ ماضی میں ڈومیسٹک کرکٹ میں کپتانی کرچکے ہیں، کبھی قومی ٹیم کی کپتانی کی خواہش ظاہر نہیں کی لیکن سابق کپتانوں سے سیکھا ضرور ہے کہ پریشر میں کیسے کھیلنا ہے، کپتان کی خصوصیت یہ ہے کہ ٹیم کو اکٹھا رکھے، اس کے بعد پوری ٹیم مل کر کوشش کرتی ہے کیوں کہ اکیلا ایک بندہ کچھ نہیں کرسکتا، کچھ کپتان نرم تھے اور کچھ غصے والے، اور وہ کوشش کریں گے کہ ان کی سیکھی ہوئی چیزوں کو اپنی قیادت میں استعمال کریں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بابر اعظم کی تنزلی، محمد رضوان کی پوزیشن بہتر
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم پاکستان ہی نظر آئے گی، کپتان بہت کم نظر آتاہے، صرف ٹاس میں نے پھینکنی ہے اور سائن میں نے کرنا ہے یہ ایک مختلف چیز ہوگی،اس ٹیم میں ینگ ٹیلنٹ موجود ہے اور یہ ایک مختلف ٹیم نظر آئے گی۔
’ہم آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرائیں گے‘
انہوں نے کہا کہ اب مجھ پر کیپرنگ، کپتان اور بیٹنگ کی ذمہ داریاں آگئی ہیں، یہ میں نے پہلے بھی کیا ہوا ہے، آسٹریلیا میں ہمیشہ مشکل رہی ہے لیکن آخری ٹیسٹ سیریز ہم جیت کے قریب جاکر ہارے تھے، ضروری نہیں اگر ماضی میں نہیں جیتے تو آئندہ بھی نہ جیت سکیں گے، ہم اس جذبے کے ساتھ جارہے ہیں کہ مقابلہ کرنا ہے اور لڑنا ہے، میرا وژن ہے بیک اپ میں پاکستان کا کپتان تیار رہے۔
انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی، بھارت میں ورلڈکپ اور اولمپکس ٹائٹل اُن کے وژن کا حصہ ہیں، بس قوم ڈرے نہیں کہ ہم ہار جائیں گے، ہم آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بابراعظم کو ڈراپ کرنے پر فخر زمان کا شدید ردِ عمل؟
کپتان نے کہا کہ ضروری نہیں کہ اگر ماضی میں نہیں جیتے تو آئندہ بھی نہ جیت سکیں، ہم اس جذبے کے ساتھ جارہے ہیں کہ مقابلہ کرنا ہے اور لڑنا ہے جب کہ میرا وژن ہے کہ بیک اپ میں پاکستان کا کپتان تیار رہے۔
محمد رضوان نے شائقین سے بھی اپیل کی کہ جب ٹیم بیٹنگ کر رہی ہو تو وہ آؤٹ ہونے کے خوف کی بجائے چوکے کی توقع رکھیں اور جب ٹیم بولنگ کر رہی ہو تو مثبت انداز میں کیچ یا آؤٹ کی امید کریں، ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کریں گے اور امید کرتے ہیں کہ شائقین بھی ہماری حمایت میں مثبت رہیں۔