وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس نہ بننا ملک کی بدقسمتی ہے، اگر وہ چیف جسٹس بنتے تو وہ اپنے عدالتی اصلاحات کے ایجنڈے پر زیادہ بہتر طریقے سے کام کرسکتے تھے۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ ایک قابل اور محنتی جج ہیں، وہ نئے خیالات کے مالک اور اصلاح پسند جج ہیں، بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ انہوں نے کئی اصلاحات متعارف کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی شاہ متنازع جج ہیں، آئینی بینچ کے سربراہ نہ بنیں، رانا ثنااللہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا عذاب اس ملک اور جسٹس منصور علی شاہ کو لے ڈوبا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کسی شخص کی حمایت کرے یا مخالفت، دونوں کا نتیجہ اس شخص کے خلاف جاتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بڑی زیادتی کی، جسٹس منصور علی شاہ سے بعض باتیں منسوب کرکے ایک ایسا تاثر قائم کیا کہ اسے زائل کرنا ممکن نہ رہا، جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس نہ بننے سے ملک کا نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی شاہ کو پی ٹی آئی نے متنازعہ بنایا، رانا ثنا اللہ
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی رانا ثنا اللہ نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو پی ٹی آئی نے متنازع بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے 4 مہینے پہلے بات شروع کی کہ بس اکتوبر کا انتظار کریں، ہماری بات ہوگئی ہے، سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ میں آتے ہی ان کا دھڑن تختہ کردوں گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات غلط تھی، جسٹس منصور علی شاہ ایسے جج نہیں ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر پھر کہانیاں گھڑی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ منصور علی شاہ بڑے ہی انڈیپنڈنٹ جج ہیں، لیکن پی ٹی آئی والوں نے ایسی بات کردی کہ اس کے بعد ایسی صورتحال پیدا ہوئی جو نامناسب تھی۔