بحرالکاہل میں میکسیکو کے جزیرے باجا کے نزدیک پانیوں میں ’پاکوجیمینیز فرینکو‘ گزشتہ 20 برسون سے وہیلز کی دیکھ بھال کررہا ہے۔
ایک روز فرینکو نے بعض وہیلز کے جسم پر پیراسائٹس(ایک قسم کے جاندار جو جانور یا پودے کے جسم پر پلتے بڑھتے ہیں)کو چپکے ہوئے دیکھا۔
View this post on Instagram
عام طور پر پیرا سائٹس وہیلز کے جسم کے ساتھ خود چپک جاتے ہیں لیکن یہ واضح نہیں کہ یہ پیرا سائٹس وہیلز کے لیے تکلیف کا باعث بنتے ہیں یا نہیں۔
فرینکو کے مطابق ایک دن ایک وہیل فرینکو کی کشتی کے بالکل قریب آ گئی تو اس نے وہیل کے جسم سے کچھ پیرا سائٹس کو نکالا۔
فرینکو کا کہنا تھا کہ جب اس نے وہیل کے جسم سے کچھ پیرا سائٹس نکالے تو وہیل دوبارہ اس کی کشتی کے پاس آئی تا کہ وہ اس کے جسم سے مزید پیراسائٹس بھی نکالے۔
تب ہی سے وہیل نے اس مقصد کی خاطر فرینکو کی کشتی کے پاس آنا اپنا معمول بنا لیا ہے۔
فرینکو کا کہنا ہے کہ اس نے باقی وہیلز کے جسم سے بھی پیراسائٹس نکالی ہیں لیکن یہی ایک وہیل پیراسائٹس نکلوانے روزانہ اس کی کشتی کے پاس آتی ہے۔
View this post on Instagram
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہیل پانی میں سے اپنا سر نکالتی ہے اور فرینکو کی کشتی کے بالکل قریب آجاتی ہے۔
جیسے ہی فرینکو وہیل کے جسم میں چپکے پیراسئٹس کو نکالتا ہے تو وہیل پانی میں گھومنے لگ جاتی ہے جیسے بہت خوش ہو رہی ہو۔
پانی میں گھومنے کے بعد دوبارہ فرینکو کے پاس آجاتی ہے۔ فرینکو اس کے جسم میں چپکے مزید پیراسائٹس کو نکالتا ہے۔ وہیل کو ہاتھ سے پیار کرتا ہے اور وہیل دوبارہ پانی میں چلی جاتی ہے۔
اس وہیل کا فرینکو کی کشتی کے پاس آنا معمول بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کی متعدد جگہوں پر وہیل کو چھونے کی پابندی ہے لیکن میکسیکو کے جزیرے باجا کے ساحل کے ساتھ متعین علاقوں میں کہا جاتا ہے کہ جب وہیل انسان سے خود رابطے کا آغاز کرے تو وہیل کو ہاتھ لگانے کی اجازت ہے۔
فرینکو کا کہنا ہے کہ ’میں نے ان کے رویوں کو دیکھ کر سیکھا ہے کہ ان میں بہت ہی شرافت ہے۔ وہ ناقابل یقین ہیں‘۔