قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ملک ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کررہا ہے لیکن اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں۔
اسلام آباد میں ایس ڈی پی آئی کے ایر اہتمام 27ویں سالانہ پائیدار تقی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ناگزیر ہے جبکہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ اسکردو کے عوام نے کیسے کیا؟
قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کلائمیٹ گورننس اور پائییدار ترقی کے لیے اقدامات کیے ہیں، پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی اور انسانی ترقی سے متعلق پالیسی میں غربت کا خاتمہ، سماجی مساوات اور شمولیت، خواتین کو بااختیار بنانا، زراعت کی ترقی اور سستی توانائی کا حصول بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ سے بچنے کے لیے پاکستان کا بھارت کے ساتھ ماحولیاتی سفارتکاری شروع کرنے کا عندیہ
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پائیدار ترقی سے متعلق وزارت منصوبندی نے ایک فریم ورک تیار کیا ہے جس میں معاشی و سماجی ترقی اور ماحول کی بہتری کے لیے شارٹ اور میڈیم ٹرم منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پائیدارترقیاتی اہداف کوقومی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کیا ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ ماحول دوست توانائی پر منتقل ہونیوالی پہلی پارلیمنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظم ونسق سمیت دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت کی اہمیت بڑھ گئی ہے، غذائی تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات ناگزیرہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری
وزیراعظم کی کوارڈینیٹر موسمیاتی تبدیلی رومینہ خوشید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پائیدارترقی کے لیے بہترمنصوبہ بندی ضروری ہوتی ہے، موسمیاتی تغیرپائیدار ترقی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ ہے، ملک میں ماحول دوست ترقیاتی عمل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تغیرسے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کررہا ہے، ہم مستقبل کے آنے والے چیلنجزکے مقابلے کی بھی تیاری کررہے ہیں اور گراس روٹ لیول پر موسمیاتی تغیرکے حوالے سے آگاہی فراہم کررہے ہیں۔