پاکستان اور ایران نے مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے مؤقف کا اعادہ کیا ہے۔
ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر گفتگو کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں فلسطین کا محاصرہ ختم، آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے، پاکستان
اسحاق ڈار نے کہاکہ اس وقت غزہ میں عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں جارحیت فوری بندی کرے۔
انہوں نے کہاکہ ہم مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں، پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملوں پر بروقت ردعمل دیتے ہوئے ان کی بھی مذمت کی۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، ہم نے اسرائیل کی نسل کشی کی کارروائیوں اور غیرقانونی اقدامات کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ تنازعات کو پرامن انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے، قابض قوتوں کی جانب سے دہشتگردی کے ذریعے حق خودارادیت غصب کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔
اسحاق ڈٓار نے کہاکہ دیرینہ تنازعات کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عوام کی امنگوں کے مطابق حل نکالا جائے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران نے نے تجارت، توانائی اور سرحدی سیکیورٹی سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
غزہ پر پاکستان کے مؤقف کو سراہتے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے کہاکہ غزہ اور بیروت میں اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، غزہ پر پاکستان کے مؤقف کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ اقوام عالم فلسطین میں جاری نسل کشی رکوانے میں ناکام رہا، خطے میں اسرائیلی بربریت رکوانے کے لیے اجتماعی کاوشیں درکار ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان فلسطین اور لبنان کے مہاجرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کررہا ہے۔ انہوں نے مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔