کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر آج صبح ہوئے دھماکے ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور خودکش حملہ آور نے 7 سے 8 کلو دھماکا خیر مواد جسم سے باندھا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ دھماکا، ذمے داری کالعدم دہشتگرد تنظیم نے قبول کرلی
پولیس حکام کے مطابق خود کش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑایا۔ خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کے لیے فرزانزک لیب بھجوائے جائیں گے۔ حملہ آور کی شناخت کے لیے نادرا سے مدد لی جائے گی۔
5 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، کمشنر کوئٹہ
کوئٹہ کے کمشنر حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ہے۔ اب تک 24 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 5 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
کمشنر حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا، دہشتگرد واک تھرو کے راستے نہیں اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے آیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ کی کوئٹہ دھماکے کی بھرپور مذمت
کوئٹہ کے کمشنر کا کہنا ہے کہ عوام صرف خون کے عطیات کے لیے اسپتال پہنچیں، عوام تماشا دیکھنے کے لیے اسٹیشن اور اسپتال نہیں آئیں کیوں کہ دہشتگرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔
کمشنر کوئٹہ کا مزید کہنا تھا کہ عوام بس اڈوں، اسٹیشن اور رش والی جگہوں پر جانے سےگریز کریں، خود کش بمبار کو روکنا انتہائی مشکل ہے۔