گزشتہ 2 سال سے کہنی کی انجری کے شکار فاسٹ بالر احسان اللہ شائقین کرکٹ کے منفی تبصروں سے دلبرداشتہ ہوگئے، کہتے ہیں کہ بکواس تبصرے نہ کریں اس سے آپ اچھے نہیں لگتے۔
سوات سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بالر احسان اللہ نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں اپنا پشتو میں پیغام ریکارڈ کرایا ہے، جس میں انہوں نے شائقین کرکٹ سے منفی تبصروں سے گریز کی درخواست کی ہے۔
https://twitter.com/MeFaheem/status/1855684653329346629
’بھائیوں منفی کمینٹ نہ کریں، تم لوگوں کو کیا معلوم مجھ پر کیا گزر رہی ہے، دعا کریں کہ میں واپس کھیل سکوں اور سوات کانام روشن کروں، تم لوگوں نے بکواس کمینٹ کرنا شروع کردیے، بکواس کمینٹ نہ کریں اس سے آپ اچھے نہیں لگتے۔‘
یہ بھی پڑھیں:فاسٹ بولر احسان اللہ کو ری ہیپ میں کیا مشکلات درپیش ہیں؟ والد نے بتا دیا
دلبرداشتہ احسان اللہ کا کہنا تھا کہ انجری بندے کو آدھا پاگل کر دیتی ہے اور جب بندہ تنہا ہو تو خودکشی تک کرلیتا ہے، 2 سال کرکٹ سے دور رہیں تو پتا لگ جائے گا۔ ’سوات کے لوگوں نے کبھی اسٹار نہیں دیکھا تھا اللہ نے آپ کو اسٹار دیا آپ اس کی عزت نہیں کرسکتے۔‘
خاصے جارحانہ لہجے میں احسان اللہ نے شائقینِ کرکٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹار کی عزت کروگے تو اور اسٹار آئیں گے، اسٹار کی عزت نہیں کروگے تو اللہ ذلیل کرے گا، دوسرے کھلاڑی بھی ہیں ان کے لیے بھی دعا کریں۔
مزید پڑھیں: ’مجھے سوات میں ہی رہنے دیں‘، فاسٹ بولر احسان اللہ نے والد کے بیان کی مخالفت کردی
’آخری بار لائیو آْکر درخواست کررہا ہوں فیس بک ٹک ٹاک انسٹا پر منفی کمینٹ نہ کریں اتنی ہمت ہے تو بال کرنے کی اجازت دیں اور میری کوئی بال کھیل کر دیکھ لے، ایسا نہ کہو کہ وہ ختم ہوگیا ہے اور بچوں کے ساتھ کھیل رہا ہے۔۔۔ بکواس مت کرو۔‘
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں پروفیسر رانا دلآویز ندیم، ڈاکٹر ممریز نقشبند اور پروفیسر جاوید اکرم پر مشتمل 3 رکنی میڈیکل کمیٹی نے فاسٹ بولر احسان اللہ کی دائیں کہنی کی انجری کا جائزہ لینے اور اگلے اقدامات کی سفارش پر مشتمل تفصیلی رپورٹ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو پیش کی تھی۔
مزید پڑھیں:سوات میں ویمنز کرکٹ میچ رکوانے کی وجوہات، کیا کھیل کا انعقاد ممکن ہے؟
احسان اللہ کی کیس ہسٹری کی مکمل جانچ کے بعد میڈیکل کمیٹی نےاحسان اللہ کو جارحانہ فزیوتھراپی اور دائیں کہنی اور کندھے کی بحالی کا عمل جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی، مذکورہ کہنی میں درد اگر وہ 6 سے 12 ماہ میں ٹھیک نہیں ہوتا تو کمیٹی نے سرجری آخری آپشن قرار دیا تھا۔
علاج کے منصوبے کی سفارش کرنے کے علاوہ، میڈیکل کمیٹی نے احسان اللہ کی انجری کی تشخیص میں تاخیر اور علاج کے نامناسب نسخے کے ساتھ ساتھ فاسٹ باؤلر کی جانب سے تجویز کردہ بحالی کے منصوبے کی عدم تعمیل کی بھی نشاندہی کی تھی۔