وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے لندن میں قتل کی دھمکی دینے، ہراساں کرنے اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے واقعے کا مقدمہ جمعرات کو لندن میں درج کروا دیا ہے۔
تاہم، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کسی پاکستانی شہری کے خلاف ملک سے باہر کسی شخص کو دھمکی دینے پر کوئی قانونی کارروائی ہوسکتی ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے برطانیہ میں مقیم ماہر قانون بیرسٹر امجد ملک نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے برطانیہ میں قانون موجود ہے اور متاثرہ شخص کی شکایت پر کارروائی کی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دھمکیاں دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
بیرسٹر امجد ملک نے بتایا کہ ’کانسپریسی ٹو کمٹ کرائم‘ کے تحت اگر کوئی شخص نفرت کی بنیاد پر کسی کو گالی نکال کر اس کی عزت نفس مجروح کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی عین ممکن ہے، بعض کیسز میں تو جرم ثابت ہونے پر لوگوں کو اپنی ملازمت سے بھی محروم ہونا پڑا۔
اس حوالے سے سابق انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس شوکت جاوید کہتے ہیں کہ دھمکی دینے والے شخص کے خلاف پاکستان اور برطانیہ کے ادارے قانونی کارروائی کرسکتے ہیں، جب بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں تو ویڈیوز میں ملزمان کی شکلیں آ جاتی ہیں، جس سے ان کی شناخت ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کے ساتھ لندن میں پیش آنے والے واقعے پر نواز شریف کا سخت ردعمل
انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران کسی بھی واقعے کی ویڈیو کا بطور ثبوت موجود ہونا ضروری نہیں، پولیس عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرسکتی ہے یا دیگر طریقوں سے بھی شواہد جمع کیے جاسکتے ہیں۔
سینیئر تجزیہ کار و کالم نگار مجیب الرحمان شامی کا اس بارے میں کہنا تھا کہ برطانوی قانون کسی بھی نفرت پھیلانے والے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا اور ایسے شخص کے خلاف پاکستان میں بیٹھ کر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ’کاش خواجہ آصف کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع ملتا تو یہ حالات نہ ہوتے‘
انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے قانونی پہلو سے زیادہ اخلاقی پہلو زیادہ ضروری ہے جس پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو سوچنا اور کام کرنا چاہیے، ایسے افراد کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو، اسے چایے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ 11 نومبر کو لندن میں انڈر گراؤنڈ ریلوے اسٹیشن پر نامعلوم شخص کی جانب سے وزیردفاع خواجہ آصف کو دھمکیاں اور گالیاں دینے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔
Defence Minister of Pakistan threatened to be attacked with a Knife in London, at some overground station (Elizabeth Line) pic.twitter.com/bfg3iACiXU
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 13, 2024
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواجہ آصف ٹرین سے نکل رہے تھے کہ نامعلوم شخص نے انہیں جملے کسے اور انہیں دھمکیاں اور گالیاں دیں، ان کی ویڈیو بھی بنائی۔
ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ایک شخص کہہ رہا ہے۔ انہیں پکڑ کے لے جاؤ، بندے نے چھری ہی مار دینی ہے، ادھر چھری بج بھی جاتی ہے، دھمکیاں دینے والا شخص خواجہ آصف کو اول فول بھی کہتا ہے تاہم خواجہ آصف اسے جواب دیے بغیر وہاں سے چلے گئے۔