سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عبدالقدیرٹرسٹ اسپتال کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کیس میں ملزم کو ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کل تک ڈیڈ عدالت میں جمع نہیں ہوتی تو فیصلہ دیدیں گے۔
ڈاکٹر عبدالقدیرٹرسٹ اسپتال کیس کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: انتخابات میں 50 فیصد ووٹ لازمی قرار دینے کی درخواست خارج، درخواست گزار کو 20 ہزار روپے جرمانہ
وکیل صفائی کا موقف تھا کہ ٹرسٹ میں ہونے والے اقدامات سے ملزم محمدسعید کا کوئی تعلق نہیں، ملزم کے کسی دستاویز پر دستخط نہ کوئی عملی کردار ہے،
پروسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرسٹ ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنی زندگی میں بنایا تھا، ٹرسٹ میں قیصر امین کو شامل کرنے پر ڈاکٹر صاحب دیگر ٹرسٹیز سے ناراض ہوئے، انہوں نے اپنی زندگی میں ہی ستمبر 2021 میں ٹرسٹ اپنی بیٹی کے حوالے کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کو بلیک لسٹ کرنے کی درخواست خارج کردی
پروسکیوٹر کے مطابق اکتوبر 2021 کو ملزمان نے جعلی ٹرسٹ ڈیڈ بنا کر اسپتال پر قبضہ کی کوشش کی، موجودہ ملزم کا جعلی ٹرسٹ ڈیڈ بنانے میں کردار ہے، ملزمان میں سے کوئی پولیس کو ٹرسٹ ڈیڈ فراہم نہیں کررہا، ملزم محمدسعید سے ٹرسٹ ڈیڈ برآمد کرنا ہے۔
سپریم کورٹ نے ملزم محمدسعید کو ٹرسٹ ڈیڈ کل تک فراہم کرنے کی ہدایت کردی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی بولے؛ اگر ملزم محمد سعید ٹرسٹ ڈیڈ فراہم نہیں کرتا تو پھر فیصلہ کردیں گے۔