وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سیاسی اور معاشی استحکام ناگزیر ہے، اس کے بعد اب اشرافیہ کو قربانی دینا ہوگی، عام آدمی تو 77 سال سے قربانی دے رہا ہے۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کو آگے لے جانے کے لیے محکموں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، تاہم سب سے پہلے ہمیں دہشتگردی کا سر کچلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت درست سمت پر گامزن، آئی ایم ایف سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے کہاکہ 2018 میں ملک سے دہشتگردی کا نشان مٹ چکا تھا، جس پر دنیا حیرت زدہ تھی، لیکن سوال اٹھتا ہے کہ ایسی کیا وجہ ہوئی کہ پاکستان میں ایک بار پھر دہشتگردی نے سر اٹھا لیا۔
شہباز شریف نے کہاکہ آج کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کا واقعہ نہ ہو، جس پر دنیا بھر میں ہم پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، لیکن ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام ہو۔
وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ ملکی معیشت کی بہتری میں وفاق، آرمی چیف اور صوبوں کی کاوش شامل ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں صوبوں نے بھرپور طریقے سے تعاون کیا۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہوگا، لیکن اس کے لیے ہمیں بھرپور محنت کرنا ہوگی، اور آپ سب کو میرا ہاتھ بٹانا ہوگا۔
وزیراعظم نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر نے 80 سالہ خاتون کا ایک اکاؤنٹ پکڑا جس کے ذریعے 37 کروڑ روپے لوٹے جاچکے تھے، جعلی انوائسنگ کے ذریعے قوم کے اربوں روپے ہڑپ کیے جارہے ہیں، اسی لیے ہم ایف بی آر سمیت دیگر محکموں میں اصلاحات کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں قدرت نے بے پناہ وسائل سے نواز رکھا ہے، لیکن ماضی میں ہم اربوں روپے فیس اور تاوان کی مد میں ادا کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایس آئی ایف سی نے ملکی معیشت کو کیا دیا اور مستقبل میں کیا امکانات ہیں؟
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ملک میں دھرنوں اور لانگ مارچ کی سیاست کرنی ہے یا پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے۔ جب ایس سی او کانفرنس ہورہی تھی تو اس وقت بھی اسلام آباد میں احتجاج کیا جارہا تھا، یہ روش درست نہیں۔