آزاد کشمیر: عوام کو احتجاج سے روکنے کے آرڈیننس کے خلاف مزاحمت جاری، کوٹلی میں پولیس پر پتھراؤ

جمعرات 21 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر کے شہر کوٹلی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم سے 24 افراد زخمی ہوگئے، تاجر برادری نے بھی شٹر ڈاؤن کر دیا۔

کوٹلی آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس ’صرف رجسٹرڈ جماعت یا تنظم کو اجتماع کا حق حاصل ہے‘ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے شہید چوک جانے سے روک دیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: احتجاج سے روکنے کے قانون کیخلاف مزاحمت، غیرمعینہ مدت تک کے لیے ہڑتال کا اعلان

پولیس اور مظاہرین کے درمیان  تصادم سے پانچ بچوں سمیت 24 افراد زخمی  ہو گئے ہیں، پولیس کی جانب سے کی جانے والی آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد تاجر برادری نے بھی شٹر ڈاؤن کردیا ہے۔

یاد رہے کہ صدارتی آرڈیننس میں صرف رجسٹرڈ جماعت یا تنظیم کو اجتماع کا حق دیا گیا ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کسی بھی اجتماع سے پہلے ڈپٹی کمشنر سے اجازت لازمی قراردی گئی ہے، اجتماع سے کم از کم 7 دن پہلے درخواست دینا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر، بجلی سستی ہونے کے باوجود 70 فیصد لوگوں نے بل کیوں نہیں جمع کروائے؟

آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 3 سال یا اس سے زیادہ قید کیا جاسکے گا، شہری صدارتی آرڈیننس کو کالا قانون قرار  دے کر احتجاج کررہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے شہریوں کا حق اجتماع و رائے دہی متاثر کیا جا رہا ہے، صدارتی آرڈیننس کے خاتمے تک ریاست گیرمظاہرے جاری رہیں گے، عوامی ایکشن کمیٹی نے بھی صدراتی آرڈیننس کے خلاف 5 دسمبر کو ریاست گیر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

جامعہ کشمیر کے سٹی اور چہلہ کیمپس میں کل تعلیمی سرگرمیاں معطل

آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق ناگزیر وجوحات کی بنا پر جامعہ کشمیر کے سٹی اور چہلہ کیمپس میں کل تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی،صدارتی آرڈیننس کے خلاف آل پارٹیز ( خود مختار کشمیر کی حامی تنظیموں ) کی جانب سے ‎ نومبر 22 کو راولاکوٹ اور مظفرآباد میں احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

 ڈپٹی کمشنر مظفرآباد نے کل مورخہ 22 نومبر لال چوک تا عزیز چوک ہونے والی متوقع ریلی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ڈپٹی کمشنر مظفرآبا کا کہنا ہے کہ کسی کو قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے احتجاج پر اکسانے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے گی اور عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کے کوئی بھی شخص اس غیر قانونی ریلی کا حصہ نہ بنے ، کسی شخص نے قانون ہاتھ میں لیا تو قانون اپنا راستہ لے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp