وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف والے چاہتے ہیں کہ انہیں لاشیں ملیں اور ان پر سیاست کریں، لیکن ہم احتیاط برت رہے ہیں۔
ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی وہ پولیس اہلکار کی شہادت کے ذمہ دار ہیں، ہم ان کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کارکنوں کا بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے بغیر آگے بڑھنے سے انکار
محسن نقوی نے کہاکہ اس وقت اسلام آباد پولیس کے 2 جبکہ پنجاب پولیس کے 5 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے، جو مظاہرین کے ہاتھوں زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ جانی نقصان نہ ہو، ورنہ رینجرز 5 منٹ فائرنگ کرے تو یہاں کوئی نظر نہیں آئے گا، جو بھی ڈی چوک آئے گا گرفتار ہوگا۔
محسن نقوی نے کہاکہ ان لوگوں کو ایک فیصد بھی احساس نہیں، جب بھی کوئی اہم وفد پاکستان میں آرہا ہوتا ہے یہ احتجاج کی کال دے دیتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ ہمارے پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، تحریک انصاف کے کچھ اندرونی معاملات ہیں جس پر وہ مشاورت کررہے ہیں، اور اس کے بعد جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا خیبرپختونخوا سے آنے والا قافلہ راولپنڈی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگیا ہے، اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔
اس سے قبل جب خیبرپختونخوا سے قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں گولی لگنے سے پنجاب پولیس کا اہلکار شہید ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے دھرنے کے لیے جگہ دینے کی پیشکش مسترد کردی، مذاکرات میں ڈیڈلاک
دوسری جانب حکومت نے پی ٹی آئی کو دھرنے کے لیے پشاور موڑ یا پریڈ گراؤنڈ پر جگہ دینے کی پیشکش کی مگر تحریک انصاف نے انکار کرتے ہوئے عمران کان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔