ٹرمپ کی انٹری، بائیڈن حکومت کے لیے شٹ ڈاؤن کا خطرہ بڑھ گیا

جمعہ 20 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی قانون سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسٹاپ گیپ یعنی عارضی بجٹ کو مسترد کردیں۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب بائیڈن حکومت کو عارضی شٹ ڈاؤن کے خطرے کا سامنا ہے۔

نومنتخب صدر ٹرمپ اور نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس نے ایک بیان میں قانون سازوں سے کہا ہے کہ وہ سامنے آنے والے بل کے بجائے عارضی اخراجات کا ایک الگ سے بل منظور کریں۔ اس سے قبل امریکی کانگریس کے اعلیٰ ترین ڈیموکریٹک اور ری پبلکن اراکین ایک عارضی بجٹ پیکج پر کام کر رہے تھے۔ تاکہ وفاقی اداروں کو اگلے سال 14 مارچ تک کام کرنے کے فنڈز دستیاب رہیں۔

کانگریس کے اس اقدام سے وفاقی بجٹ کو اس کے موجودہ 6.2 ٹریلین ڈالر کی سطح پر جاری رکھا جا سکے گا۔ یوں امریکی فوجی آپریشنز، ہوائی اڈوں پر ایئر ٹریفک کنٹرولرز، ادویات کے تحفظ اور سیکیورٹی مارکیٹوں میں ضوابط کے وفاقی ادارے اپنا ضروری کام جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: کیا ٹرمپ انتظامیہ عمران خان کو بچا سکتی ہے؟

اگر قانون ساز عارضی بجٹ پیکج کی بروقت منظوری دینے میں ناکام رہے تو ہفتے سے وفاقی حکومت کے اداروں میں جزوی طور پر کام رک جائے گا۔ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ عارضی بجٹ پیکج سے متعلق ٹرمپ کا بیان انتشار پھیلانے کے مترادف ہے۔

‘اسٹاب گیپ’ اقدام کہلانے والے اس پیکج کی کانگریس سے منظوری کی ضرورت اس لیے پیش آرہی ہے کیوں کہ قانون ساز یکم اکتوبر سے شروع ہونے والے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل ایک درجن اخراجات کی بر وقت منظوری دینے میں ناکام رہے تھے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے سوشل سیکیورٹی اور میڈی کیئر ریٹائرمنٹ اور صحت عامہ سمیت ضروری پروگراموں کی ہر سال از خود تجدید ہو جاتی ہے اور ان پر خرچ وفاقی حکومت کے کل خرچ کا دو تہائی ہوتا ہے۔ اس صورت حال میں وفاقی حکومت کے قرض میں اضافہ ہوتا جاتا ہے جو اس وقت بڑھ کر 36 ٹریلین ڈالر ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیئر اسٹائل تبدیل کرلیا، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

اس مسئلے پر کانگریس اگلے سال کے شروع میں کام کرے گی جب امریکا کے قرض لینے کی مقررہ حد کی مدت ختم ہو جائے گی۔ اس ہفتے کانگریس جس اسٹاپ گیپ پیکج کی منظوری پر کام کرے گی اس کی اکثریتی ری پبلکن پارٹی کے کچھ سخت گیر پالیسیوں کے حامیوں نے پہلے ہی مخالفت کا سگنل دے دیا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ایوانِ نمائندگان میں وفاقی حکومت کو فعال رکھنے کے اس اقدام پر ووٹنگ کب ہو گی۔ اگر عارضی بجٹ پیکج منظور ہو جاتا ہے تو ڈیموکریٹس چاہیں گے کہ اسے صدر جو بائیڈن کے دستخط کے لیے جمعہ کی نصف شب کی ڈیڈ لائن سے پہلے وائٹ ہاؤس بھیج دیا جائے۔

مجوزہ پیکج میں شامل رقم میں 100.4 ارب ڈالر فلوریڈا اور نارتھ کیرولائنا کی ریاستوں میں تباہ کن طوفانوں، جنگلاتی آگ اور دوسری قدرتی آفات سے بحالی کے لیے مختص کیے گيے ہیں۔ قریباً 5.7 ارب ڈالر محکمہ دفاع کی ورجینیا کلاس آبدوز اور 2.9 ارب ڈالر کولمبیا کلاس ماڈل کی آبدوز کے بنانے کے لیے مختص ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک اور فتح، جھوٹا الزام عائد کرنیوالے چینل پر 15 ملین ڈالر ہرجانہ

اس کے علاوہ چھوٹے کاروباروں کے قدرتی آفات میں نقصان سے بحالی کے لیے دو ارب ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کے سمندری طوفانوں میں نقصان کی تلافی کے لیے لگ بھگ 740 ملین ڈالر رکھے گئے ہیں۔

موجودہ ایوان نمائندگان میں ری پبلکن پارٹی کو ڈیموکریٹس کے 211 کے مقابلے میں 219 اراکین کے ساتھ برتری حاصل ہے اور اسپیکر مائیک جانسن کو گزشتہ سال سے اہم قانون سازی میں اکثر ڈیموکریٹس کی حمایت کی ضرورت رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp