چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا

منگل 11 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین نے ڈیپ سیک کے بعد ’مینس‘  (Manus)نامی اے آئی ایجنٹ تیار کرکے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اور اہم کامیابی حاصل کی ہے۔

مینس مصنوعی ذہانت کا پہلا ماڈل ہے جو انسانی ہدایات کے بغیر خود سے فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جسے چینی کمپنی ’علی بابا‘ کے ذیلی ادارے ’مانیکا‘ نے تیار کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق مینس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ خودکار طریقے سے نہایت پیچیدہ ٹاسکس سرانجام دے سکتا ہے اور اس کے لیے انسان کی طرف سے انسٹرکشنز کی ضرورت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے: ڈیپ سیک نے ماڈل کوڈ پبلک کے لیے اوپن کرنے کا اعلان کردیا

رپورٹس کے مطابق اس ماڈل کو کاروباری اعدادوشمار کے تجزیے اور ترتیب، براؤزنگ اور ریسرچ جیسے شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس ماڈل کو نہ صرف اوپن اے آئی بلکہ گوگل اور اینتھروپک جیسے ٹولز کے متبادل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ماہرین اور صارفین دونوں نے اسے ڈیپ سیک سمیت دوسرے اے آئی ماڈلز سے بہتر قرار دیا ہے تاہم اسے فی الحال محدود طور پر پیش کیا گیا ہے اور اسے مارکیٹ میں پیش ہونے میں ابھی وقت لگے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp