اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی آفیشل ویب سائٹ اور فیس بک پیج پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں ایک مسجد دکھائی دیتی ہے اور ساتھ ہی اذان کی آواز بھی سننے میں آتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بات کافی حیران کن تھی کہ اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی ویب سائٹ اور فیس بک پر ایسی ویڈیو کیسے اپ لوڈ کرلی جس میں آذان سنائی دے رہی ہو تاہم بعد میں پتا چلا کہ معاملہ کچھ اور تھا۔
ہوا کچھ یوں کہ بدھ کے روز ایک ہیکر گروپ نے نیتن یاہو کی آفیشل ویب سائٹ اور فیس بک پیج کو ہیک کر لیا اور اس پر وہ ویڈیو لگادی۔
اس ہیکر گروپ کا تعلق سوڈان ہے جس نے نیتن یاہو کے فیس بک پیج اور ویب سائٹ کے علاوہ کئی اور اہم ویب سائٹس کو ہیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک فیچر کے ذریعے کیا گیا جس میں ’فیس بک‘ کا پیج دوسرے پیجز کے ساتھ تعاون کرتا ہے لیکن ہیکرز پیج کو مکمل کنٹرول نہیں کر سکے۔ ہیکرز نے پیج کو کچھ دیر کے لیے غیر فعال کر دیا تھا۔
یہ ڈسٹریبیوٹڈ ڈینائل آف سروس حملے ہوتے ہیں جو سرورز کو کریش کر دیتے ہیں لیکن معلومات چوری نہیں کرتے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ہیکرز کے اس گروپ کا ممکنہ تعلق روسی ہیکنگ گروپ ‘’کل نیٹ‘ سے ہے۔
حالیہ دنوں میں، اس گروپ کی طرف سے اسرائیلی ویب سائٹس کو بار بار نشانہ بنایا گیا ہے۔
گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس ہفتے کے شروع میں اور بدھ کی سہ پہر دوبارہ موساد کی ویب سائٹ کو غیر فعال کیا گیا۔
اپریل کے آغاز میں بھی گروپ نے کہا کہ اس نے کئی بینکنگ اور دیگر اسرائیلی ویب سائٹس کو غیر فعال کر دیا ہے۔
اسی طرح اسرائیل کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ویب سائٹس، بن گوریان ایئر پورٹ اور مختلف اسرائیلی نیوز ویب سائٹس سائبر حملے کے بعد بند ہو ئیں۔