وسطی چلی میں صرف 2 گھنٹوں کے دوران زلزلے کے 160 گھنٹے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے بعد آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے پے درپے جھٹکوں کے باعث حکام الرٹ ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں میانمار زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 2700 سے بڑھ گئی، 500 مسلمان بھی شامل
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے کے شروع میں 2 گھنٹوں کے دوران زلزلے کے 160 جھٹکے محسوس کیے گئے، جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ آتش فشاں کی نوعیت فعال ہے۔
ارجنٹائن کی سرحد کے قریب واقع چلی کے دارالحکومت سے 300 کلومیٹر جنوب میں وسیع و عریض آتش فشاں علاقہ موجود ہے، جس پر متعدد آتش فشاں پہاڑ ہیں، اور ایک اندازے کے مطابق یہاں 130 آتش فشاں سوراخوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
دوسری جانب چلی کی قومی ارضیات اور کان کنی سے متعلق محکمے نے کہا ہے کہ فوری طور پر کوئی بڑا خطرہ نہیں، کیوں کہ زلزلوں کی شدت کم ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ، 30 سے زائد افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم
چلی کی یونیورسٹی کے ماہر ارضیات نے بتایا ہے کہ ان زلزلوں سے لگ رہا ہے کہ آتش فشاں فعال ہے، جس کے باعث مستقبل میں کوئی درمیانے درجے کا واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔