سپریم کورٹ کا 8 رکنی لارجر بینچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں آج (منگل) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
اس سلسلے میں رجسٹرار آفس نے تین مزید آئینی درخواستوں کو نمبر الاٹ کر دیے ہیں۔ زمان وردگ ایڈووکیٹ کی درخواست کو 10، غلام محی الدین کی درخواست کو 11 جب کہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی آئینی درخواست کو نمبر 12/2023 الاٹ کیا گیا ہے۔
تینوں درخواستیں بھی دو مئی کو زیر سماعت مقدمہ کے ساتھ ہی منسلک کی جائیں گی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت پر مذکورہ ایکٹ پر عملدرآمد اور مزید پیشرفت پر تا حکم ثانی عملدرآمد سے روک دیا تھا جب کہ حکومتی سیاسی اتحاد اور پاکستان بار کونسل سمیت وکلا تنظیمیں اس ایکٹ کی حمایت کر رہی ہیں اور اسے اپنا دیرینہ مطالبہ سمجھتی ہیں۔
مذکورہ ایکٹ کے تحت چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سو موٹو لینے اور بینچ تشکیل دینے کے اختیارات کو چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے تین سینیئر ججز کی کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کی کال پر 17 اپریل کو ہونے والی وکلا نمائندہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق 18 اپریل کو وکلا برادری نے ایکٹ پر عملدرآمد روکے جانے کے خلاف یوم سیاہ منایا اور ملک گیر ہڑتال کی کال بھی دی تھی۔
پنجاب میں انتخابات سے متعلق زیر سماعت مقدمات کی وجہ سے اور حکومتی جماعتوں کے سپریم کورٹ کے ازخود اختیارات اور بینچوں کی تشکیل پر اعتراضات کے حوالے سے یہ مقدمہ بہت اہم ہے۔ اس کی اہمیت اس حوالے سے اور بڑھ جاتی ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز بھی چیف جسٹس کے ان اختیارات پر سوالات اٹھا چکے ہیں۔