اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا بیان اہمیت کا حامل ہوگا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے موجودہ کشیدہ صورت حال پر نواز شریف کو بریفنگ دی ہے، وزیراعظم شہباز شریف بہت سے معاملات پر ان سے مشورہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں نواز شریف پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے میدان میں آگئے، بین الاقوامی رابطوں کا آغاز
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی طرف سے جو بھی رہنمائی مل رہی ہوگی وہ پاکستان کے بہتر مفاد کے لیے ہی ہوگی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ اس صورتحال میں نواز شریف کا جو بھی کردار ہوگا وہ سب کے لیے رہنمائی کا باعث بنے گا۔ نریندر مودی کے اقدامات کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں، نواز شریف کے لیے بھی یہ صورت حال یقیناً قابل قبول نہیں ہوگی۔
ملک احمد خان نے کہاکہ نواز شریف نریندر مودی سے کسی ذاتی تعلق کی بنیاد پر معاملہ فہمی کی بات کریں لیکن معاملات اب بہت آفیشلی ہوگئے ہیں۔
پاکستان نے سفارتی محاذ پر بہت اچھا کردار ادا کیا
انہوں نے کہاکہ امریکا نے پہلگام واقعہ پر اس بات کی تائید کی ہے کہ ایک آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے، اس وقت جو خارجہ پالیسی اپنائی گئی ہے اس کی مثال مجھے ماضی میں نظر نہیں آتی۔ پاکستان نے سارے محاذوں پر اپنا نکتہ نظر پیش کیا، جس کے بعد ہندوستان کے بیانیے کو پذیرائی نہیں مل رہی۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کے ساتھ بگڑے تعلقات کو سنوارنے کی ضرورت ہے، نواز شریف
عمران خان کی رہائی عدالتوں کے ذریعے ہی ممکن ہے
ایک سوال کے جواب میں اسپیکر ملک احمد خان نے کہاکہ عمران خان کے جرائم کی ایک لمبی لسٹ ہے، جس کے باعث وہ جیل میں ہیں، اگر ان کو رہائی ملتی ہے تو یہ عدالت کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ میں نہیں سمجھتا کہ انہیں باہر آنا چاہیے لیکن عدالت کی جانب سے کوئی ریلیف دیا جاتا ہے تو ان کی رہائی ہو سکتی ہے۔