سپریم کورٹ: مخصوص نشستیں کیس، لائیو نشریات اور بینچ پر اعتراضات زیر بحث

بدھ 21 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران سنی اتحاد کونسل کے وکیل حامد خان روسٹرم پر موجود رہے اور بینچ کی تشکیل پر اعتراضات اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اعتراض کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا جا رہا، عدالت اس درخواست کو مقرر کرنے کا حکم دے۔ جسٹس امین الدین نے جواب دیا کہ اس درخواست کو بعد میں دیکھ لیتے ہیں، آپ دلائل شروع کریں۔

حامد خان نے عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے سے متعلق متفرق درخواست پر بھی دلائل دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے مرکزی کیس کی کارروائی پہلے بھی براہ راست دکھائی جاتی رہی ہے، عوام کو آگاہی حاصل ہوئی۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کی براہ راست نشریات کی درخواست دی تھی۔

مزید پڑھیں: ممکن ہے نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کو مثال بنانے کے لیے ہرایا گیا ہو، خرم دستگیر

جسٹس محمد علی مظہر نے بتایا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے حلف کے فوری بعد فل کورٹ اجلاس بلایا، جہاں پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی براہ راست نشریات سے متعلق پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری دی گئی۔ 2 رکنی کمیٹی، جس میں وہ خود اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے، نے نشریات کے طریقہ کار پر تجاویز دیں۔ بعد ازاں زوالفقار علی بھٹو ریفرنس سمیت دیگر مقدمات بھی لائیو نشر کیے گئے۔ جسٹس مظہر نے واضح کیا کہ اب تک عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے کا معاملہ دوبارہ فل کورٹ اجلاس میں نہیں آیا، یہ اب بھی پائلٹ پراجیکٹ کی صورت میں جاری ہے۔

حامد خان کا مؤقف تھا کہ کم از کم مثال تو موجود ہے، اس پر عمل کیا جائے، اور ان کی لائیو سٹریمنگ کی درخواست پر پہلے فیصلہ کیا جائے۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ ہر ایسی درخواست پر پہلے فیصلہ نہیں کیا جائے گا، فیصل صدیقی کی بھی درخواستیں ہیں، سب کو سنا جائے گا۔

وکیل حامد خان نے مؤقف اپنایا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تعلق 26ویں آئینی ترمیم سے ہے، اس لیے پہلے اس ترمیم سے متعلق مقدمے کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ جب وہ کیس لگے گا تو اس میں آپ دلائل دے دیجئے گا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی، جہاں مخدوم علی خان دلائل جاری رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp