وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش کرےگی، بجٹ سے قبل نان فائلرز کے لیے بری خبر سامنے آگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں وفاقی بجٹ کی تاریخ میں تبدیلی کا امکان، 2 دن کی توسیع پر غور
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے مختلف ٹیکس تجاویز پر کام کررہا ہے۔ اس دوران یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ نان فائلرز کے یومیہ 50 ہزار سے زیادہ رقم نکلوانے پر اضافی ٹیکس عائد کیا جائے، جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھ کر 1.2 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بجٹ میں 850 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں اضافہ متوقع ہے، مقامی تیار کردہ گاڑیوں پر جی ایس ٹی کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے جب کہ پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں پر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں بینک ڈیپازٹس، بچت اسکیموں، کیپیٹل گین اور منافع پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے جب کہ سپر ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بجٹ 26-2025: خواتین کن چیزوں پر ٹیکسز میں کمی کا مطالبہ کررہی ہیں؟
واضح رہے کہ حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں کمی کی نوید سنائی تھی، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں ہو سکا۔