کشمیر سمیت تصفیہ طلب تمام مسائل کا حل مذاکرات ہی سے ممکن ہے، بلاول بھٹو

ہفتہ 14 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے اور عالمی برادری کو بھی اس سلسلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو ہمارا ردعمل یقینی ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ کشمیر سمیت تصفیہ طلب تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری ہی سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، بھارت مذاکرات سے انکاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ بھارت کی پانی بند کرنے کی دھمکی پاکستان کو اشتعال دلانے کی کوشش ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود پاک بھارت کشیدگی تیزی سے بڑھی۔ پاکستان خطے میں پائیدار امن چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کی۔ پاکستان جامع مذاکرات پر یقین رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دہشتگردی کے خلاف پاک بھارت مذاکرات ناگزیر ہیں، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو کے مطابق پاک بھارت جنگ ختم ہوگئی مگر امن قائم نہیں ہوا۔ پہلگام واقعے پر بھارت کو غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی۔

انہوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ دنیا ایک اور جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات کرے، کیونکہ کسی بھی ممکنہ جنگ کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ مستقل اور پائیدار امن کی حمایت کرتا آیا ہے اور کرتا رہے گا۔

بلاول بھٹو نے پاک بھارت تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی دو ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کے ساتھ کشیدگی کا شکار ہیں، جو انتہائی تشویش ناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتی، اور پاکستان ہمیشہ سے جامع مذاکرات کے حق میں رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد وزیراعظم پاکستان نے ایک خصوصی وفد تشکیل دیا تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا جا سکے۔ ان کے مطابق بھارت مسلسل مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرتا آیا ہے اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، جو اشتعال انگیزی کے مترادف ہے۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارت کو غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے اس کا مثبت جواب نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ جنگ بندی تو ضرور ہوئی ہے، لیکن حقیقی امن ابھی حاصل نہیں ہوا۔ اگر مذاکرات نہ ہوئے تو وقت کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔

آخر میں بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے ساتھ تنازع سے پہلے خطہ جتنا محفوظ تھا، آج ویسا نہیں رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ برسلز آئے ہی اس لیے ہیں تاکہ دنیا کو بتا سکیں کہ پاکستان امن کی بات کرتا ہے، اور خطے میں استحکام کا خواہاں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp