قومی اسمبلی کے ترجمان نے میڈیا پر چیف الیکشن کمشنر اور دو اراکین الیکشن کمیشن کی تعیناتی سے متعلق خبروں پر وضاحتی بیان جاری کردیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا ہے، جس میں پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے آئینی و قانونی طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی عدم تعیناتی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر
بیان کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، اور اسپیکر نے اپنے جواب میں 16 مئی کو وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کو لکھے گئے خط کا حوالہ بھی دیا ہے۔
اسپیکر کی طرف سے ارسال کردہ جواب میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کسی نام پر اتفاق نہ کر پائیں تو یہ معاملہ اسپیکر کے پاس آئے گا، جس کے بعد وہ تمام پارلیمانی جماعتوں کے لیڈرز سے پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام طلب کریں گے۔ کمیٹی کی تشکیل قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے تناسب سے کی جائےگی۔
ترجمان نے وضاحت کی کہ کمیٹی صرف اسی وقت بن سکتی ہے جب حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب سے نام موصول ہو جائیں۔
یہ بھی پڑھیں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی عدم تعیناتی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر
اپوزیشن لیڈر کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تعیناتی کے لیے کمیٹی کی فوری تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کا جواب اسپیکر کی جانب سے تحریری طور پر دے دیا گیا ہے۔