’ایران کو ڈیل کرلینی چاہیے تھی‘، امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر تہران خالی کرنے کی دھمکی دے دی

منگل 17 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی دارالحکومت تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی وارننگ دیتے ہوئے ممکنہ بڑے اسرائیلی فضائی حملے کا عندیہ دیا ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بڑھتے ہوئے تناظر میں ٹرمپ کا یہ بیان عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری پیغام میں کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدہ کرلینا چاہیے تھا۔ افسوس، یہ انسانی جانوں کا ضیاع ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسی کے ساتھ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ تہران کو فوری طور پر خالی کردیا جائے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران نے جوہری معاہدہ قبول کرلیا ہوتا تو یہ تنازع کبھی پیدا نہ ہوتا۔ ان کے مطابق ایران کی ہٹ دھرمی ہی حالیہ جانی نقصان کی بنیادی وجہ ہے۔

ٹرمپ کے اس بیان کو ماہرین ایک خطرناک پیشگوئی اور کشیدگی میں اضافے کے اشارے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جس کے خطے اور عالمی امن پر دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پانچویں روز انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

پیر کے روز اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی سرکاری ٹی وی کے دفتر کو نشانہ بنایا، اس کے علاوہ ایران میں اسپتالوں اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل کو وارننگ دی تھی کہ ہم ایک بڑے حملے کی تیاری کررہے ہیں اور دشمن کے لیے رات کو دن میں تبدیل کردیں گے۔

اس بیان کے بعد رات گئے ایران کی جانب سے اسرائیل پر 9ویں بار حملہ کیا گیا۔ میزائل اور ڈرون حملے کے دوران تل ابیب کی فضاؤں میں ایران سے آنے والے میزائلوں کی نشاندہی کرنے کے لیے روشنائیاں چھوڑ دی گئیں۔

اسرائیلی میڈیا نے پیر کی صبح ہونے والے حملے میں حیفہ شہر میں قائم اسرائیلی ریفائنری کو شدید نقصان پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیل کی اس ریفائنری کو بند کردیا گیا ہے جبکہ حملے میں 3 اسرائیلیوں کی ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

ٹرمپ کی جانب سے تہران خالی کرنے کی دھمکی پہلی مرتبہ سامنے نہیں آئی بلکہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع بھی یہ کام کرچکے ہیں تاہم کچھ ہی وقت بعد وہ اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے وارننگ جاری کی تھی کہ تہران کے رہائشیوں کو اسرائیل پر ایرانی حملوں کی ’قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ تاہم کچھ وقت بعد ان کی جانب سے ایک وضاحت سامنے آئی تھی جس میں ان کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کا ’تہران کے رہائشیوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘

اس بیان کے بعد ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیلی شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے سخت الفاظ میں خبردار کیا تھا کہ وہ جلد از جلد دارالحکومت تل ابیب خالی کر دیں کیونکہ آئندہ چند گھنٹوں میں وہاں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp