اسرائیل کی جانب سے ایران پر مسلسل حملوں کے خلاف مسلم دنیا ایک صف میں آ گئی ہے۔ پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، قطر، مصر، عراق، اردن، الجزائر، کویت، بحرین سمیت 20 سے زائد اسلامی ممالک نے 13 جون سے جاری اسرائیلی جارحیت کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ان ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں اسرائیل سے فوری طور پر فوجی کارروائیاں روکنے، مکمل جنگ بندی کے قیام اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’ایران کو ڈیل کرلینی چاہیے تھی‘، امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر تہران خالی کرنے کی دھمکی دے دی
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن کا واحد راستہ مذاکرات، سفارت کاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق باہمی احترام پر مبنی حکمت عملی ہے۔ مسلم ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کو جوہری اور مہلک ہتھیاروں سے پاک خطہ بنایا جائے، اور بین الاقوامی جوہری تنصیبات کو ہر قسم کے حملے سے محفوظ رکھا جائے۔
اسلامی ممالک نے ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی فوری بحالی، عالمی آبی گزرگاہوں میں سیکیورٹی اور آزاد نیویگیشن کے تحفظ کو بھی اہم قرار دیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ علاقائی سالمیت اور خود مختاری پر کسی بھی قسم کا حملہ ناقابلِ قبول ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مسلم دنیا کے اس متفقہ مؤقف سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ موجودہ حساس صورتحال میں پائیدار امن کے لیے بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری، بات چیت، اور ذمہ دارانہ سفارت کاری ہی واحد راستہ ہے۔