ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے واضح کیا ہے کہ ایران پر اگر جنگ یا بدامنی مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہوگا، اور کسی بھی دباؤ کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔
مزید پڑھیں: ایرانی میزائلوں کو روکنے والے دفاعی میزائل ختم ہونے کے قریب، اسرائیلی پریشان
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک ٹیلی ویژن پیغام میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف بھی ڈٹے گی اور مسلط کردہ بدامنی کے خلاف بھی، اور کسی بھی مسلط شدہ فیصلے کے سامنے سرنگوں نہیں ہوگی۔
ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایران اور اس کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایرانیوں سے دھمکی کی زبان میں بات کرنا کبھی مؤثر نہیں رہا۔ عوام شہدا کا خون اور اپنی سرزمین پر حملے کو فراموش نہیں کریں گے، اسرائیل نے بڑی غلطی کی ہے، اسے اس کی سزا ضرور ملےگی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کی کوشش کی تو اس کے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیلی کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے، اور دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے پر حملے کیے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہورہا ہے۔
ایران کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ، مجموعی تعداد 5 ہوگئی
ایران نے اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ کے دوران ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی طیارہ تبریز کے قریب مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی فضائی دفاعی نظام نے تبریز کے فضائی حدود میں پرواز کرتے ہوئے ایک اسرائیلی اسٹیلتھ جنگی طیارے کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور تباہ کردیا۔
اب حالیہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے مار گرائے گئے ایف 35 طیاروں کی مجموعی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ ایران پہلے ہی 4 اسرائیلی ایف 35 طیارے مار گرانے کا اعلان کرچکا ہے، جس کے بعد ان دعوؤں کے اثرات امریکی جنگی طیارہ ساز کمپنی کی اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آئے، اور اس کے شیئرز میں ایک ہی دن میں قریباً 4 فیصد کمی دیکھی گئی۔
ادھر اسرائیلی فوج نے ایران کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں غیر مصدقہ اور پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں ایران نے ایک اسرائیلی ڈرون طیارہ مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا ہے جو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔ اس واقعے کی تصدیق ایرانی سرکاری میڈیا نے بھی کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی ’بنکر بسٹر بم‘ کن صلاحیتوں کے حامل ہیں؟
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی فضائی جھڑپوں کے پیشِ نظر خطے میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ عالمی سطح پر دفاعی صنعت اور اسٹاک مارکیٹس بھی ان واقعات سے متاثر ہو رہی ہیں۔