مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں تاحال کوئی کمی نہ آسکی اور ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔
منگل کی شام اسرائیل نے تہران کے مختلف علاقوں میں بمباری کی، جس کے جواب میں اب ایران نے اسرائیل پر ‘سجیل’ میزائلوں اور بنکرز تباہ کرنے والے خصوصی ڈرونز کے ذریعے حملہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران-اسرائیل جنگ سے ٹرمپ کو دور رہنا چاہیے، امریکا کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران ایران نے اسرائیل پر تازہ میزائل حملے میں پہلی بار اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید بیلسٹک میزائل ’سجیل‘ کا استعمال کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کا حکم دیا ہے جبکہ دوسری طرف اسرائیل میں دفاعی نظام بھی فعال کردیا گیا ہے۔
This was Sejjil, a two-staged solid-propelled re-entry missile, re-entry speed approximately Mach 12, range 2000–2500 km.
Long-range ballistic.
Number of stages: Two-stage with warhead separation.Launch type: Vertical launch.
Missile range: just over 2000 km.
Missile… pic.twitter.com/OMVl5TIGDa
— Ahmed Janjua (@AhmedWJanjua) June 18, 2025
پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری جوابی کارروائیاں جاری رہیں گی اور ہمارے میزائل دشمن کو اس کی زیرِ زمین پناہ گاہوں سے ایک لمحے کے لیے بھی باہر آنے نہیں دیں گے۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو اسرائیل کا عظیم دوست قرار دے دیا
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور انہیں ‘اسرائیل کا عظیم دوست’ قرار دیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو اسرائیل کے عظیم دوست ہیں۔ میں امریکا کی جانب سے اسرائیلی فضائی حدود کے دفاع پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ایران کی جوہری تنصیب ‘فوردو’ کو نشانہ بنانے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا واحد ملک ہے جو ایران کے فوردو جوہری مرکز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایسا کریں گے۔
اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ مجھ سے اس بارے میں سب نے سوال کیا ہے، لیکن میں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ فوردو ایران کا اہم ایٹمی مرکز ہے جو زیرِ زمین واقع ہونے کی وجہ سے تاحال اسرائیلی حملوں سے محفوظ رہا ہے جبکہ دیگر تمام جوہری مراکز کو نقصان پہنچا ہے۔ اس مرکز کو زیرِ زمین جاکر تباہ کرنے کے ہتھیار اسرائیل کے پاس نہیں ہیں۔

تہران پر اسرائیل کا حملہ
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے تہران کے مشرقی مضافاتی علاقے لویزان کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جبکہ کرج شہر میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ حملوں کے دوران کئی مقامات سے دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دکھائی دیے۔
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ ایران نے ان کا ایک ڈرون میزائل سے مار گرایا، جبکہ ان کی جانب سے جمعہ سے اب تک ایران میں 1100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

’کسی کے دباؤ میں آکر سر نہیں جھکائیں گے‘
ادھر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے واضح کیا ہے کہ ایران پر اگر جنگ یا بدامنی مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہوگا، اور کسی بھی دباؤ کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک ٹیلی ویژن پیغام میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف بھی ڈٹے گی اور مسلط کردہ بدامنی کے خلاف بھی، اور کسی بھی مسلط شدہ فیصلے کے سامنے سرنگوں نہیں ہوگی۔
Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali Khamenei in a televised speech to the nation said: "Victory comes only from Allah, the Almighty, the All-wise." pic.twitter.com/7FGRHdM7PQ
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) June 18, 2025
ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایران اور اس کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایرانیوں سے دھمکی کی زبان میں بات کرنا کبھی مؤثر نہیں رہا۔ عوام شہدا کا خون اور اپنی سرزمین پر حملے کو فراموش نہیں کریں گے، اسرائیل نے بڑی غلطی کی ہے، اسے اس کی سزا ضرور ملےگی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کی کوشش کی تو اس کے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ایران کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ، مجموعی تعداد 5 ہوگئی
ایران نے اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ کے دوران ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی طیارہ تبریز کے قریب مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی فضائی دفاعی نظام نے تبریز کے فضائی حدود میں پرواز کرتے ہوئے ایک اسرائیلی اسٹیلتھ جنگی طیارے کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور تباہ کردیا۔
اب حالیہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے مار گرائے گئے ایف 35 طیاروں کی مجموعی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ ایران پہلے ہی 4 اسرائیلی ایف 35 طیارے مار گرانے کا اعلان کرچکا ہے، جس کے بعد ان دعوؤں کے اثرات امریکی جنگی طیارہ ساز کمپنی کی اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آئے، اور اس کے شیئرز میں ایک ہی دن میں قریباً 4 فیصد کمی دیکھی گئی۔
ادھر اسرائیلی فوج نے ایران کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں غیر مصدقہ اور پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں ایران نے ایک اسرائیلی ڈرون طیارہ مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا ہے جو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔ اس واقعے کی تصدیق ایرانی سرکاری میڈیا نے بھی کردی ہے۔
Spokesman for Operation True Promise 3: The IRGC’s thunderous missiles will not let you spend even a moment outside the bunker.#OpTruePromise3 pic.twitter.com/XE2Lxbzz7B
— Daily Iran Military (@IRIran_Military) June 18, 2025
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی فضائی جھڑپوں کے پیشِ نظر خطے میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ عالمی سطح پر دفاعی صنعت اور اسٹاک مارکیٹس بھی ان واقعات سے متاثر ہو رہی ہیں۔
ایران نے بات کرنے کا پیغام بھجوایا ہے مگر میں نے کہا اب دیر ہوگئی، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے بات کرنے کا پیغام بھیجا ہے مگر میں نے کہاکہ اب بہت دیر ہوگئی، ایران کے لیے اب بھی واضح پیغام یہی ہے کہ غیر مشروط سرینڈر کردے۔
واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ہم نے ایران کی دفاعی صلاحیت ختم کردی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ اسرائیل اور ایران کی جنگ کتنی دیر تک چلے گی۔
انہوں نے کہاکہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے ایران کو بات چیت کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا تھا، تب بات کیوں نہیں کی۔
My interview with FP Live on Israel's aims in attacking Iran #IranIsraelConflict pic.twitter.com/b7quDRpBJx
— Vali Nasr (@vali_nasr) June 18, 2025
امریکی صدر نے کہاکہ ایران کو کئی بار کہاکہ جوہری معاہدہ ناگزیر ہے، میں نے اپنے پہلے دور حکومت میں بھی کہا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہییں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ میں صدر ہوتا تو روس او یوکرین کے درمیان کبھی جنگ نہ ہوتی، امریکا ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہاکہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں، آئندہ ہفتہ انتہائی اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایران کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ، مجموعی تعداد 5 ہوگئی
انہوں نے کہاکہ میں نے پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔ پاکستان ایک اہم ایٹمی ملک ہے اور میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔