چین جنوبی ایشیا تعاون فورم کے چھٹے اجلاس کے موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری ایشیا پیسیفک ایمبیسیڈر عمران احمد صدیقی نے چینی نائب وزیرِ خارجہ سن وے ڈونگ سے ملاقات میں عالمی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں ممالک نے پاک چین ہمہ موسمی تزویراتی تعاون و شراکت داری کے عزم کا بھی اعادہ کیا، فریقین نے تعاون، نئے چیلنجز اور مشترکہ مواقع کے تناظر میں علاقائی استحکام اور خوشحالی کے لیے تذویراتی ابلاغ اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی ماڈل سے متعلق خدشات غلط ثابت، پاکستان چین کے تجربات سے سیکھنا چاہتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
پاکستان اور چین نے اقتصادی راہداری منصوبے سی پیک کے تحت زراعت، کان کنی، انڈسٹریل پارکس، آف شور آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، ماحولیاتی تحفظ اور باہمی منسلکی کے منصوبوں میں اعلی معیارِ تکمیل برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، یہ منصوبے دونوں ممالک کے حق میں ہیں، دونوں ملکوں کے نمائندوں نے سماجی و معاشی ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار تیز کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا، جن میں تھرڈ پارٹی سی پیک منصوبے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی چین میں قائم بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں بطور بانی رُکن شمولیت
دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لئے اعلٰی سطحی تبادلوں پر بھی اتفاق کیا جس میں جلد شروع ہونے والا پاک چین تذویراتی مذاکرات کا چھٹا دور بھی شامل ہے، جس میں تعاون اور باہمی اعتماد کو مزید بڑھانے کے لیے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔
پاکستان اور چین نے کثیرالقومیتی بات چیت سے متعلق اپنے مشترکہ عزم کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے بین الاقوامی فورمز خاص طور پر اقوام متحدہ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون پر اتفاق کیا جس کا مقصد اقوام متحدہ چارٹر کے اصولوں پر عمل درآمد ہے تاکہ بین الاقوامی طور پر ایک ایسا نظام وضع ہو جس میں سب کی شمولیت ہو اور جس کی بنیاد اصولوں پر ہو۔