روہت نہ کوہلی، شبھمن گِل کا تابناک آغاز

ہفتہ 21 جون 2025
author image

مشکور علی

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں نہ صرف جارحانہ آغاز کیا بلکہ شبھمن گل کی قیادت میں ایک نئے ٹیسٹ عہد کی بنیاد بھی رکھ دی، وہ بھی ایسے وقت میں جب نہ روہت شرما میدان میں تھے نہ ورات کوہلی۔

شبھمن گل بھارتی ٹیسٹ تاریخ کے چوتھے کپتان ہیں جنہوں نے قیادت کا آغاز سینچری کے ساتھ کیا۔ وہ وجے ہزاری، سنیل گواسکر اور ورات کوہلی جیسے لیجنڈز کے نقشِ قدم پر چلتے دکھائی دیے۔ گِل دنیا کے 23ویں بیٹسمین بنے جنہوں نے کپتانی کے آغاز میں سینچری بنائی اور چوتھے سب سے کم عمر۔

شبھمن گل اور یشسوی جیسوال نے پہلی اننگز میں شاندار سینچریاں اسکور کرکے انگلش بؤلنگ لائن اپ کو بے بس کر دیا۔ بطور کپتان، گل نے اپنی پہلی ہی اننگز کو قائدانہ ذمہ داری کا عملی مظاہرہ بنا دیا اور 56 گیندوں پر تیز ترین نصف سینچری بناتے ہوئے چھٹی ٹیسٹ سینچری تک پہنچے۔ اس اننگز سے انہوں نے یہ پیغام دیا کہ وہ نہ صرف بھارت کرکٹ کا مستقبل بلکہ حال بھی ہیں۔

دوسری جانب، جیسوال نے بھی اپنی کلاس دکھاتے ہوئے آف سائیڈ پر شاندار اسٹروکس کی جھلک پیش کی اور 48 گیندوں میں نصف سینچری سے سینچری کی جانب برق رفتاری سے بڑھے۔ دونوں بلے بازوں نے انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کے ٹاس جیت کر پہلے بؤلنگ کرنے کے فیصلے کو غلط ثابت کر دیا۔

رشبھ پنت نے بھی 3 سال بعد انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں واپسی کی اور اپنی دوسری ہی گیند پر اسٹوکس کو چھکا رسید کرکے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ دن کے اختتام پر بھارت کی پوزیشن انتہائی مضبوط تھی اور انگلش کیمپ میں تھکن اور مایوسی غالب نظر آئی۔

یہ دن نہ صرف بھارت کے بلے بازوں کے لیے کامیابی کا دن تھا بلکہ اس نئی قیادت اور نوجوان جوڑیوں کے لیے اعتماد کی بنیاد بھی۔ اس میچ سے یہ تاثر مضبوط ہوا ہے کہ کوہلی اور روہت کے بعد بھارت کا ٹیسٹ مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

6 سینچریاں، نئی قیادت اور جارحانہ بلے بازی کا امتزاج

بھارتی ٹیسٹ کرکٹ میں نوجوان بلے باز شبھمن گل نے صرف 5 برس میں ایسی پختگی اور تسلسل کا مظاہرہ کیا ہے جو بہت سے سینیئر کھلاڑیوں کے لیے بھی قابلِ تقلید ہے۔ 2020 میں آسٹریلیا کے خلاف ڈیبیو کرنے والے گل نے اب تک 32 ٹیسٹ میچز میں 1,893 رنز اسکور کیے ہیں، جن میں 6 سینچریاں اور 7 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

گل نے بطور کپتان گزشتہ روز ہیڈنگلے میں شروع ہوئے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں ناقابل شکست 127 رنز کی اننگز کھیل کر نہ صرف اپنی قیادت کا آغاز شاندار انداز میں کیا بلکہ بھارتی کرکٹ میں ایک نئے دور کا اعلان بھی کردیا۔

5 سالہ کیریئر، مسلسل کارکردگی اور ترقی

شبھمن گل نے ٹیسٹ ڈیبیو 2020 میں ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے خلاف کیا۔ اپنے پہلے ہی دورے میں انہوں نے نشاندہی کی کہ وہ مستقبل کے اسٹار ہیں۔ اگرچہ کیریئر کے ابتدائی برسوں میں ان کی کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی، لیکن 2024 سے ان کا بیٹنگ گراف مسلسل اوپر جا رہا ہے۔

سال 2024 میں انہوں نے 12 ٹیسٹ میچز میں 866 رنز اسکور کیے، جن میں 3 شاندار سینچریاں شامل تھیں۔ ان کی بیٹنگ اوسط اس سال 43.3 رہی، جو ان کے کیریئر کی اب تک کی بہترین اوسط تھی۔

بطور ٹیسٹ کپتان سینچری، تاریخ رقم

20 جون 2025 کو ہیڈنگلے، لیڈز میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں گل نے بطور کپتان پہلی اننگز میں 127 رنز بنائے، جو نہ صرف ان کی چھٹی ٹیسٹ سینچری تھی بلکہ وہ بھارتی ٹیسٹ تاریخ میں ایسے چند کپتانوں میں شامل ہو گئے جنہوں نے قیادت کا آغاز سینچری کے ساتھ کیا:
وجے ہزاری (164* بمقابلہ انگلینڈ، 1951)
سنیل گواسکر (116 بمقابلہ نیوزی لینڈ، 1976)
ورات کوہلی (115 بمقابلہ آسٹریلیا، 2014)

یہ سینچری شبھمن گل کی ٹیسٹ کیریئر کی چھٹی سینچری تھی اور انگلینڈ کے خلاف تیسری، جو انہوں نے اپنے 33ویں ٹیسٹ میچ میں بنائی۔

(واضح رہے کہ دلیپ وینگسارکر، نے بطور ٹیسٹ کپتان اپنی پہلی سینچری 10–14 دسمبر 1987 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دہلی میں بنائی، جہاں انہوں نے دوسری اننگز میں 102 رنز بنائے۔ یہ اننگ اس لحاظ سے خاص تھی کہ بھارت پہلی اننگز میں صرف 75 رنز پر آؤٹ ہو گیا تھا۔ وینگسارکر نے اپنی قائدانہ ذمہ داری نبھائی اور ٹیم کو دوبارہ سے سنبھالنے کی کوشش کی، اگرچہ میچ ہار گیا، مگر یہ بلے بازی ان کے لیے بطور کپتان قابلِ ذکر کارکردگی تھی)

 شبھمن گل کے ٹیسٹ اعداد و شمار (32 ٹیسٹ میچز)

میچز: 32
اننگز: 59
رنز: 1,893
بیٹنگ اوسط: 35.05
ناٹ آؤٹ: 5 مرتبہ
سینچریاں: 5
نصف سینچریاں: 7
ہائی اسکور: 128
بیرونِ ایشیا سینچریاں: 1 (ہیڈنگلے، 2025)

شبھمن گل کی بیٹنگ میں جارحیت اور تکنیکی مہارت کا امتزاج نظر آتا ہے۔ وہ تیزی سے رنز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جیسا کہ ان کی تیز رفتار نصف سینچریاں ظاہر کرتی ہیں۔ حالیہ اننگز میں انہوں نے صرف 56 گیندوں پر ففٹی بنائی اور مکمل اعتماد کے ساتھ اننگز کو سینچری میں بدلا۔

مستقبل کی قیادت

بھارت کی کرکٹ قیادت جب ویرات کوہلی اور روہت شرما کے بعد نئی راہوں کی تلاش میں تھی، شبھمن گل نے نہ صرف خود کو بطور بیٹنگ ستون منوایا بلکہ قائدانہ صلاحیتیں بھی ثابت کر دیں۔ ان کی حالیہ سینچری قیادت میں اعتماد، سمت اور مہارت کا مظہر تھی۔

شبھمن گل کی بلے بازی میں مستقل مزاجی، قیادت میں خود اعتمادی اور میدان میں حکمت عملی کا امتزاج بھارتی کرکٹ کے نئے عہد کی علامت بنتا جا رہا ہے۔ اگر وہ اسی تسلسل سے کھیلتے رہے تو وہ جلد ہی بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے بڑے ناموں میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ان کی بلے بازی میں جو ٹھہراؤ، اعتماد اور قائدانہ جھلک ہے وہ انہیں بھارت کا اگلا ڈریوڈ یا کوہلی بنا سکتی ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp