تاحال جنگ بندی کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے نہیں پایا، ایرانی وزیر خارجہ

منگل 24 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایرانی وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ابھی تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔ فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم’ ایکس‘ پر  ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ جیسا کہ ایران بارہا واضح کر چکا ہے، جنگ کا آغاز ایران نے نہیں بلکہ اسرائیل نے ایران پر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے ایران اسرائیل جنگ بندی، امریکی صدر ٹرمپ نے اچانک یہ اعلان کیوں کیا؟

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک، کسی جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے حوالے سے کوئی ’معاہدہ’ طے نہیں پایا۔ تاہم، اگر صہیونی حکومت ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت کو تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے تک بند کر دے، تو ہمارا بھی بعد ازاں جوابی کارروائیاں جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی طاقتور مسلح افواج نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور جوابی کارروائیاں کیں جو صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔ ان آپریشنز کا مقصد دشمن کو اس کی جارحیت پر منہ توڑ جواب دینا تھا۔

پوری ایرانی قوم کے ہمراہ، میں اپنی بہادر مسلح افواج کا شکر گزار ہوں جو ہر لمحہ اپنے خون کے آخری قطرے تک  پیارے وطن کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں، اور جنہوں نے آخری لمحہ تک دشمن کے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیے ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوگئے، صدر ٹرمپ کا اعلان

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آخر شب اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا کہ میں ان کا کہنا تھا کہ سب کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل پہلے اپنے جاری آخری مشن مکمل کریں گے جس کے بعد اگلے 6 گھنٹوں بعد جنگ بندی کا آغاز ہوجائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر ’12 روزہ جنگ‘ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر جنگ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں فریق پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سب کچھ منصوبے کے مطابق چلے گا اور ایسا ہوتا ہے تو میں اسرائیل اور ایران دونوں کو ان کی ہمت، استقامت، اور دانشمندی پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ایسی جنگ کو ختم کیا جسے برسوں جاری رکھا جا سکتا تھا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp