امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات ہوئی، وہ متاثرکن شخصیت ہیں، ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں۔
نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں جاری نیٹو کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کی طرف سے دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل امریکا زیادہ حصہ برداشت کررہا تھا، اب یورپ نے اپنے دفاع کی ذمہ داری خود اٹھالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے فوجی سازوسامان میں اضافہ کرنا چاہیے، امید ہے کہ یہ سازوسامان امریکا میں بنائے جائیں گے کیوں کہ ہمارے پاس بہترین فوجی سازوسامان ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا، ایران نے سرکاری طور پر اعتراف کرلیا
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو ہم نے تباہ کردیا ہے، انہوں نے امریکی افواج کے آپریشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بی 2 بمبار طیاروں کے ایرانی جوہری مراکز پر حملے نہایت کامیاب رہے، امریکی آبدوزوں نے بھی سینکڑوں کلو میٹر دور سے جوہری اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جو حیران کن ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ قیام امن کے لیے جو کچھ ہوسکتا تھا ہم نے کیا،میرے خیال میں جنگ اس وقت ختم ہوئی جب ہم نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، دونوں ممالک جنگ کے خاتمے سے مطمئن ہیں۔ دونوں ممالک نے شدت سے ایک دوسرے کے خلاف لڑا اور دونوں تھک چکے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بحال ہوئیں تو دوبارہ کارروائی کریں گے، ٹرمپ کا سخت انتباہ
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران پر تیزی سے حملہ کیا اور انہیں جوہری مواد منتقل کرنے کا موقع نہیں ملا، ایران نے امریکی ایئربیس پر جو 14 میزائل داغے وہ ہم نے مار گرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں، میں نے ٹیلی فون کالز کیے اور کہا کہ اگر آپ لڑنا بند نہیں کریں گے تو میں دونوں ممالک سے تجارتی معاہدہ نہیں کروں گا، پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر متاثرکن شخصیت ہیں، وہ وائٹ ہاؤس بھی آئے تھے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی میرے دوست ہیں، دونوں نے تجارت کی ہامی بھرلی۔
یہ بھی پڑھیے: تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو رقم کی اشد ضرورت ہے، چین ایران سے تیل خرید سکتا ہے، ہماری ایران سے اگلے ہفتے بات ہوسکتی ہے تاہم معاہدہ ہوگا یا نہیں اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اجلاس میں نیٹو کے دفاعی بجٹ کو 2025 تک جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لے جانے کا فیصلہ کیا گیا جو امریکی صدر کا دیرینہ مطالبہ تھا۔