پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انہیں بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی فلم ’دنگل‘ پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی، اس پر پابندی لگا کر مجھے افسوس ہوا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے حال ہی میں اداکار عمر بٹ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔ میزبان نے اس سے پوچھا کہ ایک سمجھوتا جس کے بارے میں آپ کو لگتا ہے کہ وہ نہیں کرنا چاہیے تھا وہ کون سا ہے جس کے جواب میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ انہیں عامر خان کی فلم ’دنگل‘ پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی۔
View this post on Instagram
مریم اورنگزیب نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے ’دنگل‘ فلم نہیں دیکھی تھی اور اسی دن میں وزیر اطلاعات بنی تھی، فلموں پر تو پہلے سے پابندی عائد تھی پھر سینسر بورڈ کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور انہوں نے چند وجوہات بتائیں جس کی بنا پر فلم پر پابندی لگنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈیڑھ سال بعد فلم دیکھی تو تب سے مجھ پر یہ بوجھ ہے کہ اس پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی۔
مسلم لیگ ن میں شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 2013 میں مریم نواز ان کے پاس آئیں اور آفر کی کہ اگر ہماری پارٹی الیکشن جیت گئی تو آپ ہمارے ساتھ کام کریں گی پھر جب پارٹی نے الیکشن جیت لیا تو میں نے پارٹی جوائن کر لی۔
سینیئر اداکار شکیل احمد سے اپنی ایک یادگار ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی کے لیے سفر کر رہی تھیں اس وقت ان کا آپریشن ہوا تھا اور ان کی ٹانگ میں شدید تکلیف تھی، جس کی وجہ سے وہ مسلسل رو رہی تھیں۔ ان کی برابر والی نشست پر شکیل احمد بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے پوچھا، ’بیٹا کیا ہوا؟‘ جس پر مریم اورنگزیب نے بتایا تو شکیل احمد نے کہا کہ بیٹا مایوسی کفر ہے اور یہ جملہ آج بھی انہیں یاد ہے۔