بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کیساتھ ملکر سہ فریقی اتحاد بنانے کی خبروں کی تردید کردی

جمعرات 26 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کے ہمراہ مل کر کر سہ فریقی اتحاد کے قیام کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تینوں ممالک کے وفود کی چین میں حالیہ ملاقات کوئی سیاسی اقدام نہیں بلکہ ایک رابطے اور تجارت سے متعلق سرگرمی تھی۔

بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی اتحاد تشکیل نہیں دے رہے ہیں، یہ چین کی طرف سے شروع کیا گیا تھا اور یہ مکمل طور پر سرکاری سطح پر تھا، سیاسی نہیں۔ یہ ایک عملی بات چیت تھی جس کا مقصد رابطہ کاری میں بہتری اور تجارت کو فروغ دینا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے سہ فریقی اجلاس کا آغاز، تعاون کے نئے دور کی بنیاد

واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس اور چین اور پاکستان سے جاری سرکاری بیانات میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا ذکر کیا گیا تھا تاکہ سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے، مگر بنگلہ دیش ایسے کسی گروپ کے قیام کی تردید کی ہے۔

خارجہ امور کے مشیر نے کہا کہ ہمیں کسی بات سے انکار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو ہم نے اپنے بیان میں کہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی منظم یا رسمی فریم ورک پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ ہر ملک نے اپنے تناظر سے بات چیت کو دیکھا۔ اگر مستقبل میں کوئی زیادہ منظم شکل اختیار کرتی ہے، تو ہم آپ کو مناسب وقت پر آگاہ کریں گے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 19 جون کو کنمنگ، چین میں ایک سہ فریقی ملاقات ہوئی، جس میں بنگلہ دیش، چین اور پاکستان کے خارجہ سیکرٹریز ایک نمائش کے دوران ملے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیشی وزارت خارجہ میں اہم تبدیلی، اسد عالم سیام نئے سیکریٹری خارجہ مقرر

انہوں نے زور دیا کہ یہ سہ فریقی روابط کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں اور بنگلہ دیش دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعاون کے لیے تیار ہے، اگر بھارت، نیپال، اور بنگلہ دیش مل کر رابطہ کاری کے بارے میں بات کرنا چاہیں، تو میں تیار ہوں۔ اس ملاقات نے توجہ اس میں شامل ممالک یعنی چین اور پاکستان کی وجہ سے حاصل کی۔

بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ چین میں ہونےوالی اس ملاقات کی بنیاد پر زیادہ قیاس آرائیاں نہ کریں، یہ معمول کی بات چیت تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp