کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخاب: پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں سخت مقابلہ متوقع

اتوار 7 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کا میئر کس جماعت سے ہوگا؟ اس کا فیصلہ آج 11 یونین کونسل میں جاری ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کریں گے، جس کے لیے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل آج صبح سے جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے رشید آباد کی یوسی 13 کے ایک پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جسے رفع کردیا گیا ہے۔

کراچی کے 5 اضلاع کی 11 یونین کونسلز میں پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان آج یو سی چیئرمین، وائس چیئرمین کی 11 اور وارڈ ارکان کی 15 نشستوں پر انتخاب کے لیے سخت مقابلہ درپیش ہے۔

ضمنی بلدیاتی انتخابات

الیکشن کمیشن کے مطابق 24 اضلاع میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار 295 ہے۔ سندھ کے 24 اضلاع میں 449 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 292 انتہائی حساس اور 157 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

کراچی ضلع وسطی کے نیو کراچی ٹاؤن کی 2 اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کی 1 یونین کونسل یعنی یو سی میں ضمنی انتخاب جاری ہے جب کہ ضلع کورنگی، لانڈھی اور شاہ فیصل ٹاؤن کی مجموعی طورپر تین یوسی کی نشستوں کے لیے بھی ضمنی انتخاب کا عمل جاری ہے۔

ضلع غربی میں اورنگی کی 2 اور مومن آباد کی 1 یونین کونسل میں جب کہ کیماڑی میں بلدیہ ٹاؤن کی یوسی نمبر 2 اور جنوبی میں لیاری ٹاؤن کی یو سی نمبر 2 میں ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ کا عمل جاری ہے۔

کراچی کے ضلع وسطی کی3 نشستوں پر 33، ضلع کورنگی کی 3 نشستوں پر 24 اور ضلع غربی کی 3 نشستوں پر41 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔ ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ پر 9 اور ضلع جنوبی کی یو سی 2 لیاری پر 12 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔

ضلع سینٹرل کی 3 یوسیز میں 80 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 44 حساس قرار دیے گئے ہیں اور یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 25 ہزار 995 ہے۔ ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ میں 14 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور تمام کو حساس قرار دیا گیا ہے، یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 17 ہزار 796 ہے۔

کراچی میں سیکیورٹی اقدامات

کراچی پولیس ترجمان کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے متعلق سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، انتخابات کے لیے 172 پولنگ عمارتوں میں 302 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق کراچی پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار الیکشن سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 12 پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

ترجمان کے مطابق پولنگ کی عمارتوں پر کیو آر ایف دستے تعینات ہیں اور باہر آر آر ایف پیٹرولنگ پر ہے، ہنگامی حالات و صورتحال سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس کے خصوصی دستے ترتیب دیے گئے ہیں۔

کراچی، حیدر آباد، سکھر، جیکب آباد، شکار پور، گھوٹکی، خیر پور،  نوشہرو فیروز، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، عمر کوٹ، مٹیاری، ٹنڈوالہ یار، جامشورو، دادو، بدین، ٹھٹھہ اور سجاول میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر 63 نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔

بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے قبل امیدواروں کے انتقال کے باعث ان اضلاع کی نشستوں پر انتخابات نہیں ہو سکے تھے، جن میں کراچی کے ضلع غربی، وسطی، کورنگی، جنوبی اور کیماڑی کی 11 یونین کونسل اور 15 وارڈز بھی شامل ہیں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp