پاکستان اور روس نے کراچی میں واقع پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور جدید کاری کے لیے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ صنعتی شراکت داری کی تجدید ہوئی ہے۔
یہ معاہدہ ماسکو میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ تقریب میں کیا گیا، جس پر پاکستان کی طرف سے سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار سیف انجم اور روس کی جانب سے انڈسٹریل انجینئرنگ ایل ایل سی کے جنرل ڈائریکٹر وادیم ویلیچکو نے دستخط کیے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دیدی
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان اور روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی بھی موجود تھے۔
ماسکو میں پاکستانی سفارت خانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اس منصوبے کا مقصد پاکستان اسٹیل ملز کو دوبارہ فعال بنانا اور اس کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹیل ملز بند ہو کر بھی سالانہ 30 ارب روپے کا نقصان کیسے کر رہی ہے؟
اس موقع پر ہارون اختر خان کا کہنا تھا کہ روس کی مدد سے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی ہمارے باہمی تاریخی تعلقات اور صنعتی ترقی کے مشترکہ عزم کا مظہر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز 1971 میں سوویت یونین کے تعاون سے کراچی میں قائم کی گئی تھی اور آج بھی پاکستان اور روس کے درمیان دیرینہ تعلقات کی ایک پائیدار علامت ہے۔