یوکرین جنگ پر معاہدہ نہ ہوا تو روس پر سخت ٹیرف نافذ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

پیر 14 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے جاری رہنے کی صورت میں روس پر سخت معاشی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 50 روز کے اندر جنگ ختم نہ ہوئی تو روس پر بھاری ٹیرف عائد کر دیے جائیں گے، جن کی شرح 100 فیصد تک ہو سکتی ہے۔

اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا ’اگر یوکرین جنگ پر معاہدہ نہ ہوا تو روس پر سیکنڈری ٹیرف نافذ کریں گے، ہمارے ٹیرف 100 فیصد تک جا سکتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لائبیریا کے صدر کی انگریزی کی تعریف مگر لائبیرینز ناراض کیوں؟

صدر ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کا الزام سابق امریکی صدر جو بائیڈن پر عائد کرتے ہوئے کہا ’یہ جنگ ڈیموکریٹک پارٹی کی جنگ ہے، ہماری نہیں۔ بائیڈن انتظامیہ نے یہ جنگ شروع کروائی، جو کبھی شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ اب ہم اس جنگ کے لیے کوئی رقم نہیں دیں گے‘۔

انہوں نے یورپی یونین کو امریکی ’پیٹریاٹ‘ میزائل سسٹمز فروخت کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہاکہ ’ہم یورپی یونین کو پیٹریاٹ میزائل فروخت کریں گے۔ وہ ان کی قیمت ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اب ہم یہ رقم خود ادا نہیں کریں گے۔ ہم بہترین میزائل بنارہے ہیں اور اب ہمیں اس کا معاوضہ بھی ملنا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے گالف کورس کے اوپر فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے طیارے کو روک لیا گیا

صدر ٹرمپ نے مزید کہا ’میرے خیال میں روس سے چار بار ڈیل ہوچکی تھی، پیوٹن سے بہترین بات چیت ہوئی، لیکن پھر یوکرین پر میزائل برسنے لگے۔ میزائلوں کی فراہمی امن کا پیغام ہے۔ روس کو اپنے وسائل جنگ پر نہیں، بلکہ تجارت پر خرچ کرنے چاہئیں۔ سمجھ نہیں آتی کہ اتنا عظیم ملک ایسا کیوں کر رہا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے کئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ’ایک سال قبل امریکا ختم ہو چکا تھا، لیکن اب وہی رہنما کہتے ہیں کہ امریکا دنیا کا سب سے بہترین ملک ہے‘۔

پاک بھارت جنگ بندی کا پھر تذکرہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے گفتگو کے دوران ایک بار پھر پاک بھارت تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا’ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ بندی کروائی۔ تجارت کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کی۔ دونوں ممالک کے رہنما زبردست ہیں، لیکن میں روس سے خوش نہیں ہوں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp