اسٹار لنک کو لائسنس حاصل کرنے میں کیوں تاخیر ہو رہی ہے؟

منگل 15 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی اسٹار لنک کو جلد پاکستان میں کام کرنے کا لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ سروس نومبر یا دسمبر 2025 تک عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔ تاہم، پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اسٹار لنک کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) سے تمام ضروری رجسٹریشن اور منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ اس وقت PSARB کی جانب سے اسٹار لنک کو عارضی اجازت دی جا چکی ہے۔

لیکن اسٹار لنک کو لائسنس حاصل کرنے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟ آئیے جانتے ہیں:

اسٹار لنک کے معاملے پر پی ٹی اے کا مؤقف

پی ٹی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹار لنک سے متعلق فی الحال پی ٹی اے کوئی مؤقف نہیں دے سکتا کیونکہ اسٹار لنک کی رجسٹریشن تاحال پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) سے نہیں ہوئی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اسٹار لنک یا کوئی بھی غیرملکی سیٹلائٹ کمیونیکیشن سروس پاکستان میں کام شروع کرنے سے قبل لازمی طور پر PSARB سے رجسٹریشن حاصل کرے گی۔ PSARB خلا سے متعلق سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والا قومی ادارہ ہے، جو سیٹلائٹ آپریٹرز کے ٹیکنیکل اور سیکیورٹی معاملات کا جائزہ لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے اسٹار لنک کو نومبر یا دسمبر میں لائسنس مل جائے گا، شزہ فاطمہ

ذرائع کے مطابق، جب تک PSARB کی جانب سے اسٹار لنک کے تمام معاملات کلیئر نہیں ہو جاتے، تب تک پی ٹی اے کے دائرہ اختیار میں کوئی کارروائی نہیں آ سکتی۔ جیسے ہی PSARB سے رجسٹریشن اور منظوری مکمل ہو جائے گی، اسٹار لنک کی فائل پی ٹی اے کو  منتقل کی جائے گی۔ اس کے بعد پی ٹی اے اپنی ٹیکنیکل جانچ اور جائزے کے بعد اسٹار لنک کو پاکستان میں کام کرنے کے لیے این او سی (No Objection Certificate) جاری کرے گا۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری پی ایس اے آر بی بلال خواجہ کا کہنا تھا کہ 21 مارچ 2025 کو پی ایس اے آر بی (پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیر ریسرچ کمیشن) نے اسٹارلنک انٹرنیٹ سروسز پاکستان کو عارضی منظوری دی۔ یہ کمپنی مکمل طور پر اسپیس ایکس (SpaceX USA) کی ملکیت ہے۔

یہ عارضی اجازت اسٹارلنک کو پاکستان میں اس لیے دی گئی تھی۔ کہ وہ گراؤنڈ انفراسٹرکچر (زمین پر تنصیبات) کی منصوبہ بندی اور دیگر پاکستانی اداروں کے ساتھ ضروری کارروائیاں مکمل کرنے کے لیے دی گئی تھی۔  تاکہ وہ اپنی سروس باقاعدہ طور پر شروع کر سکے۔

یہ عارضی رجسٹریشن اُس وقت تک کارآمد رہے گی جب  تک اسٹارلنک کی مکمل درخواست حکومت کے بنائے گئے حتمی قوانین کے مطابق کامیابی سے منظور نہیں ہو جاتی۔ یہ قوانین کمپنیوں کی رجسٹریشن اور اجازت نامے کے مکمل طریقہ کار سے متعلق ہوں گے۔ اس وقت پی ایس اے آر بی ان قوانین کو اپنے ماہرین (کنسلٹنٹس) کی مدد سے تیار کر رہا ہے۔

’ یہ سیٹلائٹ کمیونی کیشن کے مجوزہ قوانین، جو PSARB کے کنسلٹنٹ کی مدد سے تیار کیے گئے ہیں، اب تقریباً مکمل ہو چکے ہیں۔ ان قوانین میں 26 جون 2025 کو انڈسٹری ماہرین کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کی آرا شامل کی جا رہی ہیں۔ جیسے ہی یہ قوانین PSARB کی ویب سائٹ پر آئیں گے (آئندہ چند ہفتوں میں)، تمام غیر ملکی سیٹلائٹ کمپنیاں ان نئے قوانین کے تحت دوبارہ درخواستیں جمع کروائیں گی۔‘

یہ بھی پڑھیے وزارت داخلہ نے اسٹار لنک کو کلیئرنس دے دی، لائسنس بھی جاری

جس کے بعد اسٹار لنک تمام تر پروٹوکولز کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام تر چیزوں کو یقینی بنا لے گی۔ تو پی ایس اے آر بی کی جانب سے کمپنی کو منظوری دے دی جائے گی۔ اس کے بعد یہ معاملہ پی ٹی اے کے پاس جائے گا۔

پی ٹی اے کو لائسنس جاری کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟

اس سوال کے جواب میں پی ٹی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کو کوئی بھی لائسنس دیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ 4 ہفتے لگتے ہیں۔ وہ ان 4 ہفتوں میں یا تو لائسنس جاری کر دیتا ہے یا پھر لائسنس منسوخ کر دیا جاتا ہے۔ اس لیے اسٹارلنک کو لائسنس ملنے میں زیادہ سے زیادہ 2 سے 4 ہفتے لگیں گے۔ پی ٹی اے تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ان 2 سے 4 ہفتوں میں لائسنس جاری کر دے گا۔ لیکن ایسا تب ہی ممکن ہے جب اسٹار لنک پی ایس اے آر بی سے کلئیر ہو جائے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اسٹارلنک کی سروسز کب سے شروع ہو سکتی ہیں، اس حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں کہا جا سکتا۔ اور اسٹار لنک کو لائسنس کے بعد بھی 4 سے 6 مہینے میں شروع لگ جائیں گے۔ اور اتنا وقت اس لیے درکار ہوگا کہ اسٹارلنک کو لائسنس کے بعد سامان لانا ہوگا، پھر اس کو کسٹم کلئیر کروانا ہوگا، اس کے بعد آرتھ اسٹیشنز انسٹال کرنے ہوں گے، ان کی ٹیسٹنگ کرنی ہوگی اور پھر انسٹالیشن اور ٹیسٹنگ کے بعد دوبارہ پی ٹی اے اس کی ٹیسٹنگ کرے گا کہ کسی قسم کی کوئی خلاف ورزی تو نہیں کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق

وزیرستان میں تجارتی سرگرمیاں بحال، انگور اڈہ بارڈر 2 سال بعد کھل گیا

الیکشن کمیشن کا پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر شدید مایوسی کا اظہار

اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 66 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کا آغاز، افتتاحی میچ میں بھارت اور سری لنکا مدمقابل

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ