چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوس ناک دن ہے، ہم عمران خان سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ ایوان میں رہیں یا ایوان کا بائیکاٹ کیا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے، پی ٹی آئی نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو اور عدلیہ آزاد ہو۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت 108 افراد کو سزائیں، فواد چوہدری و دیگر بری
انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ ہمارے لیڈر عمران خان کو جیل میں رکھا گیا، ان کی قید کو 2 سال پورے ہونے کو آئے ہیں، 5 دن میں 3 سزائیں سنائی گئیں، انہیں 45 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
سزاؤں کے بعد بیرسٹر گوہر کا پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پہلا ردعمل۔pic.twitter.com/SUdBbyp6nK
— Irfan Saleem (@_IrfanSaleemPTI) July 31, 2025
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہاؤس وائف، ہمارے لیڈر کی شریک حیات کو سزا دی گئی تاکہ عمران خان پر دباؤ بڑھے، اس سب کے باوجود ہم اس نظام کا حصہ رہے، ایوان میں رہے، بائیکاٹ نہیں کیا، دھرنا نہیں دیا، ایوان سے باہر اسمبلی نہیں لگائی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو پارلیمان سے نکالا جارہا ہے تو کون لوگ ہیں جو اس نظام کو لپیٹنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ نظام چلے اور ہمارا لیڈر باہر ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان مضبوط ہو، ایسے حالات میں پی ٹی آئی کی سیاسی اور کور کمیٹی عمران خان کے سامنے یہ بات رکھے گی کہ کیا ہم نے ایوان کا بائیکاٹ کرنا ہے یا ایوان میں رہنا ہے یا ہم نے تحریک چلانی ہے، پارٹی اس حوالے سے بہت جلد فیصلہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط، 9 مئی کے مقدمات میں عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے
یاد رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے 2 مقدمات میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمر ایوب، زرتاج گل اور شبلی فراز سمیت 108 افراد کو سزا سنائی ہے۔
خصوصی عدالت نے حساس ادارے پر حملے اور غلام محمد آباد تھانے میں درج مقدمات کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔ سماعت کے دوران عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
بریکنگ نیوز
تحریک انصاف نے ایوان کا بائیکاٹ کرنا ہے یا پھر اس سسٹم کا بائیکاٹ کرنا ہے اسکا فیصلہ عمران خان سے ہدایت کے بعد کیا جائے گا،بیرسٹر گوہر علی خان pic.twitter.com/dRtwO7zu42— Faisal Abbas Khar (@FaisalAbbasKhar) July 31, 2025
فیصلے کے مطابق، حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں 185 میں سے 108 افراد کو مجرم قرار دے کر سزائیں سنائی گئیں، جب کہ باقی 77 افراد کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا۔
غلام محمد آباد تھانے میں درج دوسرے مقدمے میں 66 میں سے 58 افراد کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ 8 افراد بری ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: 9مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز، اور زرتاج گل کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی۔ رکنِ قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا دی گئی، جو اس مقدمے میں سب سے کم سزا ہے۔
عدالت نے دیگر اہم شخصیات، جن میں خیال کاسترو، فواد چوہدری، اور شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی شامل ہیں، کو مقدمے سے بری کر دیا۔