پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس 1,42,000 کی سطح عبور کرگیا

پیر 4 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیر کے روز کاروباری سیشن کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار رہا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 1,42,000 کی سطح عبور کرگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دوپہر 1:40 بجے کے قریب، بینچ مارک انڈیکس 1,42,117.00 پوائنٹس پر تھا، جو کہ 1,082.02 پوائنٹس یا 0.77 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

جن اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی، ان میں کمرشل بینکس، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنریز شامل ہیں۔ انڈیکس میں وزن رکھنے والے اسٹاکس جیسے کہ اے آر ایل، ماری پیٹرولیم، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس اور، ایچ بی ایل اور نیشنل بینک آف پاکستان سمیت دیگر ادارے سبز رنگ یعنی مثبت رجحان میں ٹریڈ ہوتے نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، بھارت کو سختی کا سامنا

اسٹاک ماہرین کے مطابق، امریکا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدے کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جس کے تحت پاکستان کو ٹیرف میں کمی کا فائدہ حاصل ہوگا۔

گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تاریخی کارکردگی دکھائی تھی، جب کے ایس ای-100 انڈیکس 1,41,035 پوائنٹس پر بند ہوا، جو ہفتہ وار بنیاد پر 1.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

انڈیکس نے انٹرا ڈے میں نیا ریکارڈ 1,41,161 پوائنٹس بھی عبور کیا، جو سرمایہ کاری کے رجحان میں بڑی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مثبت پیش رفت بنیادی طور پر امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات میں اچانک بہتری اور پاکستان کی معاشی سمت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا نتیجہ ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں پر، تیزی کا طوفان مسلسل جاری

بین الاقوامی سطح پر، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس پیر کے روز وال اسٹریٹ کے منفی رجحان کی پیروی کرتے ہوئے نیچے آئیں، کیونکہ امریکی معیشت سے متعلق خدشات دوبارہ سر اٹھانے لگے ہیں، اس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں نے ستمبر میں شرح سود میں کمی کو تقریباً یقینی سمجھ لیا ہے، جس سے امریکی ڈالر پر دباؤ پڑا ہے۔

اگرچہ امریکی اسٹاک فیوچرزمیں معمولی بہتری اور تیل کی قیمتوں میں کمی نے نقصانات کو محدود کیا، مگر جولائی کی تنخواہوں سے متعلق رپورٹ کی مایوس کن تفصیلات نظرانداز کرنا مشکل ثابت ہوا۔

اعداد و شمار میں نظرثانی کے بعد اندازہ ہوا کہ تنخواہوں کی تعداد 2,90,000 کم ہے، جب کہ سال کے آغاز میں 3 ماہ کا اوسط 2,31,000 تھا، جو اب گھٹ کر صرف 35,000 رہ گیا ہے۔

مزید پڑھیں:’دی اکانومسٹ‘ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو پاکستان کے عالمی کردار اور سفارتی حکمتِ عملی کا کلیدی معمار قرار دیدیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے میں ناکام رہا، کیونکہ لیبراسٹیٹسٹکس کے سربراہ کو برخاست کرنے سے امریکی معاشی اعداد و شمار پر شکوک و شبہات مزید بڑھ گئے ہیں۔

اسی طرح، ٹرمپ کو فیڈرل ریزرو کے ایک گورنر کے عہدے پر تقرری کا اختیار ملنے کی خبر نے شرح سود کی پالیسی کو سیاسی رنگ دینے کے خدشات کو تقویت دی ہے۔

شرح سود میں ممکنہ کمی نے اگرچہ کچھ حد تک اسٹاک مارکیٹس کو سہارا دیا، اورایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.1 فیصد، جبکہ نیسڈیک فیوچرز میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، مگر ایشیائی مارکیٹس جمعے کے منفی رجحان سے ابھی نکلنے کی کوشش میں ہیں۔

مزید پڑھیں: افراط زر میں کمی؛ کیا شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جا سکتا ہے؟

جاپان کے نکی انڈیکس میں 2.1 فیصد اور جنوبی کوریا کی مارکیٹ میں 0.2 فیصد کمی دیکھی گئی، جبکہ ایم ایس سی آئی کا جاپان کے سوا ایشیا پیسیفک کا وسیع انڈیکس 0.3 فیصد بہتری کے ساتھ نمایاں رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی