سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کو فرانس، مصر اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کیے، جن میں غزہ میں بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کی گئی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس سے بات چیت میں شہزادہ فیصل نے غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی کے فوری خاتمے پر زور دیا۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی سے گفتگو میں انہوں نے اسرائیلی حملے روکنے اور انسانی بحران ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں دوٹوک مؤقف
سعودی عرب نے اسرائیل کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی ہے جس کے تحت وہ غزہ شہر پر مکمل فوجی قبضہ جمانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف “وحشیانہ اقدامات اور نسلی صفائی” کا تسلسل ہے۔
بیان میں متنبہ کیا گیا کہ اسرائیلی اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کریں گے اور پائیدار امن کی عالمی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
یہ مذمت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد جاری 22 ماہ طویل فوجی مہم کا نیا مرحلہ ہے۔