پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ

اتوار 10 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (National CERT) نے ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اداروں کو ’بلو لاکر‘ رینسم ویئر سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

ایڈوائزری کے مطابق، ’بلو لاکر‘ ایک فائل-انکرپٹنگ مالویئر ہے جو متاثرہ کمپیوٹرز کی فائلوں کو انکرپٹ کر کے ان کا ایکسٹینشن “.blue” میں بدل دیتا ہے اور پھر ’ڈی کرپشن کی‘ کے عوض تاوان طلب کرتا ہے۔ یہ حملے عموماً ٹروجنائزڈ سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈز، فشنگ ای میلز، غیر محفوظ فائل شیئرنگ پلیٹ فارمز اور متاثرہ ویب سائٹس کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔

ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا کہ اس وائرس کے نتیجے میں ڈیٹا کا مستقل ضیاع، کاروباری نظام میں رکاوٹ، حساس معلومات کا افشا، اینٹی وائرس یا سیکیورٹی کنٹرولز کا ناکارہ ہونا اور نیٹ ورک کے دیگر سسٹمز میں وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔

NCERT نے اداروں کو ہدایت دی ہے کہ:

تمام آپریٹنگ سسٹمز اور سافٹ ویئرز کو فوری اپ ڈیٹ کریں۔

ملٹی فیکٹر آتھینٹیکیشن (MFA) نافذ کریں اور کم سے کم رسائی کے اصول پر عمل کریں۔

مزید پڑھیں: واٹس ایپ ہیکنگ سے وائس کلوننگ تک، آن لائن فراڈ کے نت نئے طریقے

آف لائن اور محفوظ بیک اپ رکھیں اور ان کی بحالی کی صلاحیت جانچیں۔

مشکوک ای میلز اور ڈاؤن لوڈز سے گریز کریں اور غیر تصدیق شدہ ذرائع سے فائلز نہ لیں۔

ملازمین کو فشنگ اور رینسم ویئر سے متعلق آگاہی دیں۔

ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا کہ متاثرہ سسٹمز کو فوری طور پر نیٹ ورک سے الگ کیا جائے، بیک اپ ڈرائیوز منقطع کر دی جائیں اور واقعے کی اطلاع قومی سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی ویب سائٹ پر فوراً دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp