پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 147 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا

پیر 11 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز تیزی کا رجحان دیکھا گیا، جہاں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دورانِ کاروبار 147 ہزار پوائنٹس کی سطح کے قریب پہنچ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دوپہر 3 بج کر 15 منٹ پر انڈیکس 146,910.57 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 1,527.78 پوائنٹس یا 1.05 فیصد کا اضافہ ہے۔

آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی، جبکہ بڑے حصص جیسے اے آر ایل، این آر ایل، ایم اے آر آئی، پی او ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل سبز زون میں ٹریڈ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا

ماہرین کے مطابق اس مثبت رجحان کی وجہ کئی سازگار معاشی اور کارپوریٹ عوامل ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کا تسلسل پالیسی استحکام فراہم کر رہا ہے اور اہم مالی و ساختی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنا رہا ہے، جو بہتر بیرونی اور مالیاتی کھاتوں کی پوزیشن کے ساتھ وابستہ ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق پرکشش شیئر ویلیو ایشنز سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھا رہی ہیں، خاص طور پر جب دیگر اثاثہ جات، جیسے ریئل اسٹیٹ، زیادہ تر جمود کا شکار ہیں، مزید برآں، کئی لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے ریکارڈ منافع کی رپورٹس بھی مارکیٹ میں تیزی کا باعث بن رہی ہیں۔

گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنا تیزی کا سلسلہ برقرار رکھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 4,348 پوائنٹس یعنی 3.1 فیصد بڑھ کر تاریخ کی بلند ترین سطح 145,383 پر بند ہوا۔

مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟

بین الاقوامی سطح پر، ایشیائی مارکیٹوں میں پیر کو معمولی تیزی دیکھی گئی، جو ٹیک سیکٹر کی بلند قیمتوں اور کمپنیوں کی بہتر آمدنی سے تقویت پا رہی ہے، تاہم، امریکی افراطِ زر کے اعداد و شمار اور تجارتی و جغرافیائی سیاسی امور پر سرمایہ کاروں کی نظر ہے۔

امریکی اور چینی تجارتی ٹیرف پر ڈیڈلائن منگل کو ختم ہو رہی ہے، جس کے بارے میں امکان ہے کہ اسے دوبارہ بڑھا دیا جائے گا، اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جمعہ کو الاسکا میں یوکرین پر ملاقات کریں گے۔

امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کے منگل کو جاری ہونے والے اعداد و شمار سے یہ طے ہوگا کہ ڈالر اور بانڈ مارکیٹ کس سمت جائیں گے، معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ توقع سے زیادہ ہوا تو ستمبر میں شرحِ سود میں کمی کے امکانات متاثر ہو سکتے ہیں، تاہم موجودہ حالات میں مارکیٹ ستمبر میں کمی کے 90 فیصد امکانات ظاہر کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp